FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

Extremely High-Level Flood in Chenab River: Devastation in Punjab, Relief Efforts Intensified

دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب: پنجاب میں تباہی، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز

دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب: پنجاب میں تباہی، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز

دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب: پنجاب میں تباہی، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز
دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب: پنجاب میں تباہی، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز

دریائے چناب میں 31 اگست 2025 تک انتہائی اونچے درجے کے سیلاب نے پنجاب کے کئی اضلاع میں تباہی مچا دی ہے، جس سے 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور اموات کی تعداد 33 تک پہنچ گئی۔ ایکسپریس نیوز اور بی بی سی اردو کے مطابق، محکمہ آبپاشی پنجاب نے بتایا کہ ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 8.13 لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا، جو کہ 1988 کے بعد سب سے بڑا سیلابی ریلا ہے۔ خانکی ہیڈ ورکس پر 6.2 لاکھ کیوسک اور قادر آباد پر 9.5 لاکھ کیوسک پانی گزر رہا ہے، جبکہ تریموں اور پنجند کے مقامات پر آئندہ 24 گھنٹوں میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

سیالکوٹ، گجرات، جھنگ، چنیوٹ، وزیر آباد، حافظ آباد، اور منڈی بہاؤالدین سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع ہیں، جہاں 1,169 دیہات زیر آب آ چکے ہیں۔ گوجرانوالہ میں شہبازپور کے مقام پر بند ٹوٹنے سے 3 بچوں سمیت متعدد افراد متاثر ہوئے، جبکہ وزیر آباد شہر میں پانی داخل ہو گیا۔ بھارت کی جانب سے جموں توی اور مناور توی سے پانی کے غیر معمولی اخراج نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔ فیڈرل فلڈ کمیشن (FFC) نے خبردار کیا کہ 4 ستمبر تک پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب رہے گا۔

پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی جانب سے 263 ریلیف کیمپ اور 161 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں 4.81 لاکھ افراد کو منتقل کیا گیا۔ پاک فوج، رینجرز، اور ریسکیو 1122 امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے متاثرین کو فوری امداد اور معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ایکس پر صارفین نے بھارت پر “آبی جارحیت” کا الزام لگایا، جبکہ ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ “چناب کا پانی اگر ڈیموں میں ذخیرہ ہوتا تو یہ تباہی ٹل سکتی تھی۔” کیا یہ سیلاب زراعت اور معیشت کو طویل مدتی نقصان پہنچائے گا؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »