FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

غزہ میں 23 ماہ کی اسرائیلی جارحیت: ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، انسانی بحران سنگین

غزہ میں 23 ماہ کی اسرائیلی جارحیت: ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، انسانی بحران سنگین

غزہ میں 23 ماہ کی اسرائیلی جارحیت: ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، انسانی بحران سنگین

غزہ میں 23 ماہ کی اسرائیلی جارحیت: ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، انسانی بحران سنگین
غزہ میں 23 ماہ کی اسرائیلی جارحیت: ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، انسانی بحران سنگین

غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے 23 ماہ کے دوران اوسطاً ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا، جیسا کہ بچوں کے حقوق کی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق، غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اس عرصے میں کم از کم 20,000 بچے شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے ایک ہزار ایک سال سے کم عمر کے تھے، جبکہ نصف کے قریب نومولود تھے جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے رہائشی علاقوں، اسکولوں، ہسپتالوں، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا، جس سے غذائی بحران اور قحط کی صورتحال پیدا ہوئی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، 21,000 بچے مستقل معذوری کا شکار ہوئے، جبکہ 40,500 سے زائد زخمی ہیں۔ غزہ کی 23 لاکھ آبادی کا تقریباً ہر فرد بے گھر ہو چکا ہے، اور بنیادی ضروریات جیسے خوراک، پانی، اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ یونیسف کے مطابق، غزہ میں ہر دوسرا شخص بچہ ہے، اور ان کے لیے زندگی “تقریباً ناممکن” ہو چکی ہے۔ حالیہ دنوں میں پانی کے انتظار میں 8 بچے جاں بحق ہوئے۔ ایکس پر @AJArabic نے رپورٹ کیا کہ 4 ستمبر 2025 کو غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ سوء تغذیہ سے 332 افراد شہید ہوئے، جن میں 124 بچے شامل ہیں۔ حماس نے عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے اسے “جدید تاریخ کی بدترین نسل کشی” قرار دیا۔ اسرائیلی فوج نے صحافیوں، امدادی کارکنوں، اور طبی عملے کو بھی نشانہ بنایا، جن میں الجزیرہ کے صحافی حسام شبات سمیت 208 صحافی شہید ہوئے۔ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔ کیا عالمی برادری اس بحران کو روک پائے گی؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »