“جوانی میں شوگر کیوں؟ ماہرین نے خطرناک وجہ بے نقاب کر دی!”

ایک حالیہ تحقیق نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ نوجوانوں میں ذیابیطس (شوگر) کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اور اس کی سب سے بڑی وجہ ‘بیٹھے بیٹھے زندگی گزارنے کا طرز’ (sedentary lifestyle) قرار دی گئی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں جسمانی سرگرمیوں کا فقدان، جنک فوڈ، ذہنی دباؤ، نیند کی کمی اور اسکرین ٹائم کا حد سے زیادہ بڑھ جانا ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کئی گنا بڑھا چکا ہے۔
خاص طور پر 20 سے 35 سال کی عمر کے افراد میں انسولین ریزسٹنس، وزن میں اضافہ اور خون میں شوگر کی سطح مسلسل بلند رہنے کے باعث مرض تیزی سے جنم لے رہا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ والدین کی جانب سے بچوں کو کھیلوں اور جسمانی سرگرمیوں سے دور رکھنا، اور چھوٹی عمر سے موبائل، لیپ ٹاپ یا ٹی وی اسکرینز کے قریب رکھنا بھی مستقبل میں ذیابیطس کا سبب بن رہا ہے۔
ماہرین نے حکومت اور تعلیمی اداروں پر زور دیا ہے کہ نوجوانوں کو صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کی جانب راغب کرنے کے لیے بھرپور آگاہی مہم شروع کی جائے، ورنہ آئندہ نسل ذیابیطس جیسے موزی مرض میں جکڑی نظر آئے گی۔