سپریم کورٹ کے فیصلے نے عمران خان کی بےگناہی ثابت کردی: سلمان اکرم راجہ کا دعویٰ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل اور معروف وکیل سلمان اکرم راجہ نے 21 اگست 2025 کو ایکس پوسٹس پر دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق بےگناہی ثابت کر دی ہے۔ ایکس پر پوسٹس کے مطابق، راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ عمران خان کو 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بارے میں کچھ نہیں پتا تھا، اور اس فیصلے کے بعد عمران خان کے خلاف تمام مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے، سوائے القادر ٹرسٹ کیس کے، جس کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ راجہ نے مزید کہا کہ وہ تمام غیر قانونی ٹرائلز کو روکنے کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کے بعد عمران خان کے خلاف کوئی ایسا مقدمہ نہیں بچتا جس میں گرفتاری ہو سکتی ہو۔ ایکس صارفین نے اس فیصلے کو “عمران خان کے لیے فتح” قرار دیا، جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ “یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ عمران خان کے خلاف سیاسی انتقام لیا جا رہا تھا۔”
تاہم، القادر ٹرسٹ کیس ابھی تک زیر التوا ہے، جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 17 جنوری 2025 کو بالترتیب 14 اور 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ماہرین قانون کے مطابق، اس کیس میں 190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ غلط استعمال کی تحقیقات جاری ہیں۔ کیا یہ فیصلہ عمران خان کی قانونی لڑائی کا رخ بدل دے گا؟