وزیراعلیٰ سندھ کا بیان: “بارش ہوگی تو پانی جمع ہوگا، رُکے گی تو پانی نکال دیں گے”

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 19 اگست 2025 کو کراچی میں جاری موسلادھار بارشوں کے تناظر میں کہا کہ “بارش ہوگی تو پانی جمع ہوگا، بارش رُکے گی تو پانی نکال دیں گے۔” ایکس پوسٹس اور ڈان نیوز کے مطابق، انہوں نے بلدیاتی اداروں اور واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ پانی کی فوری نکاسی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ مراد علی شاہ نے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خدشے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ گجر نالہ اور دیگر نالوں کی صفائی مکمل کر لی گئی ہے، اور 120 سکشن مشینیں شہر بھر میں تعینات ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے غیر ضروری سفر سے گریز کی اپیل بھی کی۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ 20 اور 21 اگست کو کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، جس سے پانی جمع ہونے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ واٹر بورڈ کے مطابق، شہر کے 44 بڑے نالوں سے چوکنگ پوائنٹس ہٹائے جا چکے ہیں، لیکن شہریوں نے ناقص نکاسی آب پر تنقید کی۔ ایکس پر صارفین نے وزیراعلیٰ کے بیان کو “حقیقت پسندانہ لیکن غیر تسلی بخش” قرار دیا، جبکہ کچھ نے نالوں کی صفائی کے دعوؤں پر سوال اٹھائے۔
پی ڈی ایم اے سندھ نے رین ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، اور پاک بحریہ سمیت دیگر ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں، اور شہریوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ کیا یہ اقدامات کراچی کو اربن فلڈنگ سے بچا پائیں گے؟