FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی بے ضابطگیاں بے نقاب: آڈٹ رپورٹ سے انکشافات

پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی بے ضابطگیاں بے نقاب: آڈٹ رپورٹ سے انکشافات

پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی بے ضابطگیاں بے نقاب: آڈٹ رپورٹ سے انکشافات

پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی بے ضابطگیاں بے نقاب: آڈٹ رپورٹ سے انکشافات
پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی بے ضابطگیاں بے نقاب: آڈٹ رپورٹ سے انکشافات

پاکستان کے پاور سیکٹر میں 4800 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جو آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی تازہ رپورٹ میں سامنے آیا۔ ایکسپریس نیوز اور ایکس پوسٹس کے مطابق، یہ بے ضابطگیاں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs)، انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs)، اور سرکاری تھرمل پلانٹس سے متعلق ہیں۔ رپورٹ میں اوور بلنگ، ملاوٹ شدہ فرنس آئل کا استعمال، اور غیر ضروری اخراجات کی نشاندہی کی گئی، جن سے صارفین پر 244 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔ اس کے علاوہ، سرکاری تھرمل پلانٹس میں 85 ارب روپے کا نقصان ملاوٹ شدہ ایندھن کے استعمال سے ہوا، جبکہ گڈو اور نیلم جہلم پاور پلانٹس کی بندش سے بالترتیب 116 ارب اور 35 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ آڈٹ رپورٹ نے پیپرا قوانین کی خلاف ورزیوں، جعلی ٹھیکوں، اور ناقص مالیاتی انتظام کو بھی اجاگر کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بجلی کی کل پیداوار 48 ہزار میگاواٹ ہے، لیکن صارفین سے 1 لاکھ 75 ہزار میگاواٹ کی بلنگ کی جا رہی ہے، جو ظلم ہے۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے 780 ارب روپے تک کم ہوئے ہیں، لیکن آڈٹ رپورٹ نے اس دعوے پر سوالات اٹھائے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے حکومتی نااہلی پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ وفاقی حکومت نے ان بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جو 30 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ کیا یہ کمیٹی پاور سیکٹر کی بدعنوانی کو روک پائے گی؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »