مون سون کا ساتواں طوفان آ رہا ہے: پنجاب کے لیے خطرناک فلڈ ایڈوائزری جاری!

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 13 اگست 2025 سے مون سون بارشوں کے ساتویں اسپیل کی پیش گوئی کرتے ہوئے صوبے کے بڑے دریاؤں کے لیے فلڈ ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق، اس بارش کے نتیجے میں دریائے ستلج، راوی، چناب، اور جہلم کے ساتھ ساتھ ان سے ملحقہ ندی نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے۔ یہ وارننگ صوبے کے نشیبی اور دریائی علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے خصوصی احکامات پر کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے تمام محکموں کو فوری ردعمل کے لیے تیار رہنے، کنٹرول رومز میں 24 گھنٹے عملہ تعینات کرنے، اور ریسکیو 1122 ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے دریاؤں کے کناروں پر رہنے والے مکینوں اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں، دریاؤں، نہروں، اور تالابوں میں نہانے سے گریز کریں، اور ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کے ہیلپ لائن نمبر 1129 پر رابطہ کریں۔ حالیہ مون سون اسپیلز نے پاکستان بھر میں تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں 300 سے زائد اموات ہوئیں، اور گلگت بلتستان سمیت کئی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے شدید نقصانات ہوئے۔ پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ بھاری بارشوں سے شہری سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ کیا پنجاب اس ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟