اسحاق ڈار کا بیان: ملک اچھا چل رہا ہے، 27ویں آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں

اسحاق ڈار کا بیان: ملک اچھا چل رہا ہے، 27ویں آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 18 اگست 2025 کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے اور ملک اچھا چل رہا ہے، اس لیے 27ویں آئینی ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ابھی 26ویں آئینی ترمیم کے اثرات کو ہضم کر رہی ہے، جس سے عدالتی اصلاحات اور انتظامی بہتری کو فروغ ملا ہے۔ ڈار نے معاشی استحکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد تک پہنچ گئی، زرمبادلہ ذخائر 14.5 ارب ڈالر تک بڑھے، اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.1 ارب ڈالر تک پہنچا، جو 14 سال میں پہلی بار ہوا۔ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام اور بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر (38.3 ارب ڈالر) کو معاشی بحالی کا اہم ستون قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر اسحاق ڈار کے اس بیان پر ملے جلے ردعمل دیکھے گئے۔ کچھ صارفین نے معاشی اعشاریوں کی بہتری کو سراہا، جبکہ دیگر نے بجلی کے بلوں، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں، اور سیاسی تنازعات پر تنقید کی۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمیر نیازی نے اسے “نامکمل ایجنڈے” کا حصہ قرار دیا، جبکہ وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 27ویں ترمیم کا کوئی مسودہ تیار نہیں، اور ضرورت پڑنے پر ہی اس پر غور ہوگا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈار کا یہ بیان اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کے درمیان آئینی ترامیم پر جاری کشمکش کے تناظر میں ہے۔ کیا یہ بیان معاشی اور سیاسی استحکام کی طرف اشارہ ہے یا محض سیاسی بیان بازی؟