آج سے 30 اگست تک شدید بارشوں کا خطرہ: ملک کے بیشتر علاقوں میں سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خدشہ

محکمہ موسمیات پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ آج 22 اگست 2025 سے 30 اگست تک ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، جس سے سیلاب، اربن فلڈنگ، اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ڈان نیوز اور ایکس پوسٹس کے مطابق، مون سون سسٹم کی وجہ سے پنجاب، سندھ، بلوچستان، اور خیبرپختونخوا سمیت شمالی اور جنوبی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش متوقع ہے۔ کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، اور کوئٹہ جیسے شہروں میں اربن فلڈنگ کا شدید خطرہ ہے، جبکہ دریائے سندھ، جہلم، راوی، اور چناب میں پانی کی سطح بڑھنے سے درمیانی درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔
ماہر موسمیات جواد میمن نے بتایا کہ گجرات (بھارت) کے قریب موجود کم دباؤ کا علاقہ سندھ اور پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے، جو 25 سے 30 اگست تک کلاؤڈ برسٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ گلگت بلتستان اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، جبکہ بلوچستان کے کوئٹہ اور کوہلو میں شدید بارش متوقع ہے۔ خیبرپختونخوا میں بونیر اور سوات جیسے علاقوں میں پہلے ہی سیلاب نے 350 سے زائد اموات کی ہیں، اور مزید بارشوں سے صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے اور صوبائی اداروں نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، اور شہریوں کو ندی نالوں، نشیبی علاقوں، اور غیر مستحکم تعمیرات سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واٹر بورڈ نے کراچی میں نالوں کی صفائی تیز کر دی ہے، جبکہ وفاقی حکومت نے امدادی کیمپ قائم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے حکومتی تیاریوں پر تنقید کی، جہاں ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا کہ “بارش تو آئے گی، لیکن نکاسی آب کا نظام ابھی تک تیار نہیں۔” کیا یہ بارشیں ملک کی معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو مزید نقصان پہنچائیں گی؟