پاکستانی قیدیوں کا عالمی جال: کس ملک کی جیل میں کتنے قید؟ قومی اسمبلی میں حیران کن انکشافات

پاکستان کے وزارت خارجہ نے 11 اگست 2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ دنیا بھر کے 24 ممالک کی جیلوں میں 15,953 پاکستانی قیدی موجود ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 10,289 سعودی عرب کی جیلوں میں ہیں۔ یہ اعداد و شمار پاک-سعودی معاہدے کے باوجود ہیں، جو قیدیوں کی واپسی کی اجازت دیتا ہے۔ متحدہ عرب امارات (UAE) دوسرے نمبر پر ہے، جہاں 3,523 پاکستانی قیدی ہیں، جبکہ کویت میں 50 قیدی ہیں۔ دیگر خلیجی ممالک میں بھی پاکستانی قیدیوں کی قابل ذکر تعداد ہے، جن میں بحرین میں 581، عمان میں 252، اور قطر میں 599 قیدی شامل ہیں۔ عراق (81)، اردن (8)، اور مصر (4) میں بھی پاکستانی قیدی موجود ہیں۔
ایشیا پیسیفک خطے میں ملائیشیا 469 قیدیوں کے ساتھ سرفہرست ہے، جبکہ تھائی لینڈ میں 35، کمبوڈیا میں 22، فلپائن اور ویتنام میں ایک ایک قیدی ہے۔ آسٹریلیا میں 27، جنوبی کوریا میں 7، اور جاپان میں 16 پاکستانی قیدی ہیں۔ وزارت خارجہ کے مطابق، 2,100 پاکستانی 14 ایسے ممالک کی جیلوں میں ہیں، جن کے ساتھ پاکستان کا قیدیوں کی واپسی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب سے 27 قیدی واپس لائے جا چکے ہیں، جبکہ 735 قیدیوں کے انٹرویوز ہوئے، جن کے کیسز منتقلی کے لیے زیر غور ہیں۔ UAE سے 77 قیدیوں کی واپسی کی درخواست کی گئی، جن میں سے 30 کی منظوری ہو چکی ہے۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے بتایا کہ پاکستانی مشن سعودی عدالتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور مئی 2025 تک 4,000 سے زائد قیدیوں کی مدد کی جا چکی ہے۔ یہ اعداد و شمار پاکستانی تارکین وطن کی مشکلات کو اجاگر کرتے ہیں، خاص طور پر وہ جو منشیات کی اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کیا یہ رپورٹ قیدیوں کی واپسی کے عمل کو تیز کرے گی؟