FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

غزہ میں بھوک کا بحران: مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات 313 تک پہنچ گئیں

غزہ میں بھوک کا بحران: مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات 313 تک پہنچ گئیں

غزہ میں بھوک کا بحران: مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات 313 تک پہنچ گئیں

غزہ میں بھوک کا بحران: مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات 313 تک پہنچ گئیں
غزہ میں بھوک کا بحران: مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات 313 تک پہنچ گئیں

غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت اور امدادی ناکہ بندی کے نتیجے میں بھوک اور غذائی قلت سے مزید 10 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غذائی قلت سے اموات کی تعداد 313 ہو گئی ہے۔ ایکسپریس نیوز اور غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، ان شہادتوں میں 6 بچوں سمیت خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں، جو شدید غذائی قلت اور پانی کی کمی کا شکار تھے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، غزہ کی 2.3 ملین آبادی کا 54 فیصد حصہ شدید غذائی قلت (IPC فیز 4) کا شکار ہے، جبکہ 5 لاکھ سے زائد افراد قحط جیسی صورتحال (IPC فیز 5) سے دوچار ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی قافلوں پر حملوں اور سرحدی راستوں کی بندش نے غزہ میں خوراک، ادویات، اور صاف پانی کی فراہمی کو تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔ غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن اور طبی سہولیات کی کمی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق، مارچ 2025 سے بچوں میں غذائی قلت کے کیسز تین گنا بڑھ چکے ہیں، اور شمالی غزہ میں ہر تیسرا بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ امدادی ترسیل کے لیے سرحدی راستے کھولے، لیکن اسرائیل نے قحط کی رپورٹس کو “حماس کا پروپیگنڈا” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ سوشل میڈیا پر #GazaFamine ٹرینڈ کر رہا ہے، جہاں صارفین نے اسرائیل پر بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا کہ “غزہ میں بچوں کی اموات انسانی ضمیر پر سوالیہ نشان ہیں۔” کیا عالمی برادری اس انسانی المیے کو روک پائے گی؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »