چین اور بھارت شراکت دار بنیں، دشمن نہیں: چینی وزیر خارجہ کا اہم بیان

چین اور بھارت شراکت دار بنیں، دشمن نہیں: چینی وزیر خارجہ کا اہم بیان
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے 18 اگست 2025 کو نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا کہ چین اور بھارت کو ایک دوسرے کو “شراکت دار اور مواقع” کے طور پر دیکھنا چاہیے، نہ کہ “رقیب یا خطرہ”۔ اس بیان نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد سفارتی پیش رفت کی امید جگائی ہے۔ وانگ یی نے زور دیا کہ دونوں ایشیائی طاقتیں باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعاون کو فروغ دیں۔ انہوں نے سرحدی تنازعات کے حل کے لیے “صحیح اسٹریٹجک سمجھ” کی ضرورت پر بھی زور دیا، خاص طور پر ایل اے سی (لائن آف ایکچوئل کنٹرول) پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعات، خاص طور پر ڈوکلام اور اکسائی چن، نے تعلقات کو متاثر کیا ہے۔ وانگ یی نے کہا کہ دونوں ممالک کو معاشی اور تزویراتی تعاون بڑھانا چاہیے، کیونکہ دونوں دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے اور تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک ہیں۔ انہوں نے پاک-بھارت جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سیکھتے ہوئے دونوں ممالک امن کی راہ اپنا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین نے اسے بھارت کے لیے نرم لہجہ قرار دیا، جبکہ کچھ بھارتی صارفین نے اسے چین کی سفارتی چال سمجھا۔ عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بیان بھارت کی روس سے تیل کی خریداری اور پاک-چین تعلقات کی مضبوطی کے تناظر میں اہم ہے۔ کیا یہ بیان چین-بھارت تعلقات میں نئی شروعات کا پیش خیمہ ہوگا؟