FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

نئی دہلی میں ہنگامہ: راہول گاندھی کی اچانک گرفتاری نے سیاسی طوفان برپا کر دیا

نئی دہلی میں ہنگامہ: راہول گاندھی کی اچانک گرفتاری نے سیاسی طوفان برپا کر دیا

نئی دہلی میں ہنگامہ: راہول گاندھی کی اچانک گرفتاری نے سیاسی طوفان برپا کر دیا

نئی دہلی میں ہنگامہ: راہول گاندھی کی اچانک گرفتاری نے سیاسی طوفان برپا کر دیا
نئی دہلی میں ہنگامہ: راہول گاندھی کی اچانک گرفتاری نے سیاسی طوفان برپا کر دیا

بھارتی اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہول گاندھی کو 11 اگست 2025 کو نئی دہلی میں پولیس نے حراست میں لے لیا، جب وہ انڈیا بلاک کے دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ہمراہ الیکشن کمیشن کے دفتر کی طرف احتجاجی مارچ کر رہے تھے۔ یہ مارچ بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظرثانی (SIR) اور مبینہ “ووٹ چوری” کے خلاف منعقد کیا گیا تھا۔ پولیس نے مارچ کو پارلیمنٹ سے کچھ فاصلے پر ٹرانسپورٹ بھون کے قریب روک دیا، جہاں راہول گاندھی، پرینکا گاندھی وادرہ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت، اور دیگر اپوزیشن اراکین کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مارچ کے لیے اجازت نہیں لی گئی تھی، جبکہ صرف 30 اراکین کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اجازت دی گئی تھی، لیکن 200 سے زائد اراکین مارچ میں شریک تھے۔

راہول گاندھی نے پولیس وین سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج سیاسی نہیں بلکہ آئین کے تحفظ اور “ایک شخص، ایک ووٹ” کے اصول کے لیے ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ووٹ چوری کی حقیقت قوم کے سامنے ہے۔ پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو “بزدل” قرار دیا۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا کہ بہار میں SIR اور مہاراشٹر و کرناٹک کے انتخابات میں ووٹر لسٹوں میں مبینہ ہیرا پھیری سے بی جے پی کو فائدہ پہنچایا گیا۔ اس احتجاج نے دہلی میں سیاسی ہلچل مچا دی، اور سوشل میڈیا پر #VoteChori ٹرینڈ کرنے لگا۔ بی جے پی نے اس احتجاج کو ” انتشار پھیلانے کی سازش” قرار دیا۔ کیا یہ گرفتاری اپوزیشن کے لیے نیا موڑ لائے گی؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »