سانس کی بدبو کا راز کھل گیا: روزمرہ کی وہ عام غلطی جو آپ کو شرمندہ کر سکتی ہے

سانس کی بدبو (ہیلٹوسس) ایک عام لیکن شرمناک مسئلہ ہے جو سماجی زندگی اور خود اعتمادی کو متاثر کرتا ہے، اور اس کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کی روزمرہ کی ایک عام غلطی ہے: زبانی حفظان صحت پر توجہ نہ دینا۔ ماہرینِ دانتوں کے مطابق، 80 فیصد سے زائد کیسز میں سانس کی بدبو کا سبب منہ کی ناقص صفائی ہے، خاص طور پر دانتوں کو باقاعدگی سے برش نہ کرنا، فلاس نہ کرنا، اور زبان کی صفائی کو نظر انداز کرنا۔ جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں ہر تیسرا شخص سانس کی بدبو کا شکار ہے، اور اس کی بنیادی وجہ صبح اور رات کو برش کرنے میں سستی، کھانے کے بعد کلی نہ کرنا، یا پانی کی کمی ہے۔
دانتوں کے درمیان پھنسے ہوئے کھانے کے ذرات بیکٹیریا کی افزائش کا باعث بنتے ہیں، جو بدبو پیدا کرتے ہیں۔ زبان پر جمع ہونے والی سفید تہہ (پلاک) بھی اس مسئلے کو بڑھاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں کم از کم دو بار دو منٹ تک برش کرنا، فلاسنگ، اور زبان صاف کرنے والے ٹول کا استعمال ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، کم پانی پینا، تمباکو نوشی، الکحل، اور مسالہ دار کھانوں کا زیادہ استعمال بھی سانس کی بدبو کا سبب بنتا ہے۔ شوگر فری گم چبانا یا پودینے کے پتے استعمال کرنا عارضی حل ہو سکتا ہے، لیکن مستقل حل کے لیے زبانی حفظان صحت پر توجہ دینا لازمی ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ سانس کی بدبو بعض اوقات معدے کے مسائل، سانس کی بیماریوں، یا ذیابیطس کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اسے ایک “خاموش شرمندگی” قرار دیا، جبکہ کچھ نے گھریلو ٹوٹکوں جیسے بیکنگ سوڈا یا لونگ کے استعمال کی تجویز دی۔ کیا آپ بھی اس عام غلطی کے شکار ہیں؟