9 مئی مقدمات میں نیا موڑ: عمران خان کی 8 ضمانتی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ آف پاکستان نے 12 اگست 2025 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی 9 مئی 2023 کے مقدمات میں ضمانت کی 8 اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے، نے لاہور ہائیکورٹ کے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ ضمانت کیسز میں کیس کے مرکزی میرٹس پر رائے کیسے دے سکتی ہے، اور وکلا سے قانونی نکات پر تیاری کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو 19 اگست تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا، جب کیس کی اگلی سماعت ہوگی۔
یہ مقدمات 9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں سے متعلق ہیں، جن میں جناح ہاؤس سمیت فوجی تنصیبات پر حملوں کے الزامات شامل ہیں۔ عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ واقعات کے وقت اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، اور مقدمات سیاسی انتقام کا نتیجہ ہیں۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 میں سے 4 مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کی تھی، لیکن باقی 8 کی مسترد ہونے پر یہ اپیل دائر کی گئی۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی حامیوں نے اسے عدالتی امداد کی امید قرار دیا، جبکہ ناقدین نے الزام لگایا کہ یہ مقدمات ملک میں انارکی پھیلانے کی سازش کا حصہ ہیں۔ کیا عمران خان کو ان مقدمات میں ریلیف ملے گا، یا پنجاب حکومت نئے ثبوت پیش کرے گی؟