FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

اگر ایرانی حکومت گر گئی… تو اقتدار کی دوڑ میں کون ہوگا؟ پس پردہ طاقتوں کا منصوبہ بے نقاب!

اگر ایرانی حکومت گر گئی… تو اقتدار کی دوڑ میں کون ہوگا؟ پس پردہ طاقتوں کا منصوبہ بے نقاب!

اگر ایرانی حکومت گر گئی… تو اقتدار کی دوڑ میں کون ہوگا؟ پس پردہ طاقتوں کا منصوبہ بے نقاب!

اگر ایرانی حکومت گر گئی… تو اقتدار کی دوڑ میں کون ہوگا؟ پس پردہ طاقتوں کا منصوبہ بے نقاب!,

گزشتہ دنوں ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتے ہوئے تنازع اور مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی غیر معمولی کشیدگی کے باعث ایرانی حکومت کے مستقبل پر عالمی سطح پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ اگر ایرانی اسٹیبلشمنٹ، خاص طور پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی حکومت کا خاتمہ ہوتا ہے، تو اقتدار کی خلا میں کون سا دھڑا یا شخصیت اُبھرے گی؟ یہ سوال اب بین الاقوامی تھنک ٹینکس اور تجزیہ کاروں کے لیے بڑا معمہ بن چکا ہے۔

🔍 ممکنہ طاقت کے دعوے دار:

1. پاسدارانِ انقلاب (IRGC):

ایران کی فوجی اور نظریاتی بنیاد رکھنے والا یہ ادارہ سب سے مضبوط امیدوار ہے۔ اگر سول حکومت کمزور ہوئی تو پاسداران براہِ راست عبوری اقتدار سنبھال سکتا ہے۔

2. صدر ابراہیم رئیسی کا دھڑا:

رئیسی کو سپریم لیڈر خامنہ ای کا قریب ترین تصور کیا جاتا ہے۔ ان کے انتقال کی صورت یا اقتدار سے ہٹنے کی صورت میں رئیسی کے حمایتی حلقے قیادت کے لیے زور لگا سکتے ہیں۔

3. اصلاح پسند رہنما:

خاتمی، موسوی اور ان جیسے معتدل حلقے، اگرچہ پابندیوں میں گھرے ہوئے ہیں، مگر کسی انقلابی لمحے میں عوامی حمایت سے نمایاں ہو سکتے ہیں۔

4. بیرونی حمایت یافتہ جلا وطن گروہ:

مؤجہ دین خلق (MEK)، رضا پہلوی (ایران کے سابق شاہ کے بیٹے) جیسے عناصر مغربی قوتوں کی حمایت سے عبوری یا علامتی قیادت کے لیے اُبھارے جا سکتے ہیں، اگرچہ ان کی عوامی حمایت محدود ہے۔

📉 خارجی قوتوں کا کردار:

امریکہ اور اسرائیل ممکنہ سیاسی خلا میں اپنے اتحادی دھڑوں کی حمایت کریں گے تاکہ ایران کا نیوکلیئر پروگرام اور مشرق وسطیٰ میں اس کا اثر محدود کیا جا سکے۔

روس اور چین ایران میں کسی بھی رجیم چینج کی مخالفت کریں گے، کیونکہ ایران ان کے لیے جغرافیائی اور معاشی شراکت دار ہے۔

🔎 ایران کے اندر موجود سیاسی دھڑوں کی فہرست:

گروپ طاقت رجحان

IRGC فوجی، خفیہ، تجارتی سخت گیر

اصلاح پسند سیاسی و سماجی حمایت معتدل

مذہبی قیادت فقہی طاقت قدامت پسند

عوامی تحریکیں سوشل میڈیا اور مظاہرے متغیر

❗ نتیجہ:

اگر ایرانی حکومت کسی شدید بحران یا اندرونی خلفشار کا شکار ہوتی ہے تو اقتدار کی جنگ سخت، خونی اور بین الاقوامی اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔ ایران جیسا خطے کا اہم ملک، کسی بھی تبدیلی کی صورت میں پوری مشرقِ وسطیٰ کو متاثر کر سکتا ہے۔

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »