اسرائیل کے ایران پر حملے پر روس کا سخت ردعمل — غیرقانونی، ناقابل قبول قرار!”

اسرائیل کے ایران پر حملے پر روس کا سخت ردعمل — غیرقانونی، ناقابل قبول قرار!”
ماسکو نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے جانے والے حملوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں بغیر اشتعال اور غیرقانونی قرار دیا ہے، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔
🔹 روس کا موقف:
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس “شدید طور پر” اس کارروائی کی مذمت کرتا ہے، اور صدر **ولادی میر پوتن کو صورتحال سے باخبر رکھا جا رہا ہے” ۔
روسی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ یہ حملے “امن و سفارتکاری کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں” اور انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ۔
روس نے بین الاقوامی برادری کو خبردار کیا کہ ایسے اقدامات خطے میں مزید کشیدگی پیدا کریں گے اور کہا کہ “مسلح تصادم مسائل کا حل نہیں” ۔
🌐 مثبت سفارتی مطالبات:
ماسکو نے سفارش کی کہ افغانستان، ایران اور اسرائیل سمیت تمام فریق “ردعمل روک کر” سفارتکاری کا راستہ اپنائیں، اور عالمی امن و سلامتی کے لیے تعاون کو ترجیح دیں ۔
ساتھ ہی روس نے اپنی شہریوں کو ایران اور اسرائیل کے سفر سے احتراز کا مشورہ دیا ہے ۔
—
⚠️ تناؤ کیسے بڑھا؟
اسرائیل نے “Operation Rising Lion” کے تحت ایران کی جوہری تنصیبوں اور فوجی مراکز پر حملہ کیا — اسے ایکسرپریٹیو اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
حملے کے بدلے میں ایران نے ڈرونز اور میزائلز کے ذریعے فوری ردعمل کا اظہار کیا، جس نے عالمی سطح پر تیل اور اسٹاک مارکیٹوں میں اتارچڑھاؤ پیدا کر دیا ۔