صدر ٹرمپ کا بڑا فیصلہ: 12 ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد

صدر ٹرمپ کا بڑا فیصلہ: 12 ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد
4 جون 2025 کو، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا صدارتی حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے اور یہ پابندیاں 9 جون 2025 سے نافذ العمل ہوں گی ۔
متاثرہ ممالک:
مکمل سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک میں شامل ہیں:
افغانستان
میانمار (برما)
چاڈ
جمہوریہ کانگو
استوائی گنی
اریٹریا
ہیٹی
ایران
لیبیا
صومالیہ
سوڈان
یمن
اس کے علاوہ، سات دیگر ممالک — برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرا لیون، ٹوگو، ترکمانستان، اور وینزویلا — کے شہریوں پر جزوی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔
پس منظر:
یہ اقدام کولوراڈو کے شہر بولڈر میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں ایک مصری شہری ملوث تھا جس کا ویزا ختم ہو چکا تھا ۔ اگرچہ مصر اس فہرست میں شامل نہیں ہے، لیکن اس واقعے نے امریکی حکومت کو ویزا سسٹم کی خامیوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کیا۔
حکومتی مؤقف:
وائٹ ہاؤس کے مطابق، یہ پابندیاں ان ممالک پر عائد کی گئی ہیں جو امریکہ کے ساتھ شناختی معلومات کے تبادلے میں ناکام رہے ہیں یا جہاں سے آنے والے افراد کی مکمل جانچ ممکن نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اقدامات امریکی عوام کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں اور یہ ان کی پہلی مدت صدارت کے دوران نافذ کردہ “مسلم بین” کی توسیع ہیں ۔
تنقید اور ردعمل:
ان پابندیوں پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور بعض سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات امتیازی سلوک پر مبنی ہیں اور امریکہ کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔ ایرانی نژاد امریکیوں نے بھی اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
استثنیٰ:
یہ پابندیاں ان افراد پر لاگو نہیں ہوں گی جو پہلے سے امریکی ویزا یا گرین کارڈ رکھتے ہیں، یا جن کا داخلہ امریکی قومی مفاد میں ہو۔ اس کے علاوہ، اولمپک یا ورلڈ کپ جیسے بڑے کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو بھی استثنیٰ حاصل ہوگا ۔