اگر ایران کے پاس ایٹم بم ہوتا تو؟ نیتن یاہو کا چونکا دینے والا بیان سامنے آگیا!

اگر ایران کے پاس ایٹم بم ہوتا تو؟ نیتن یاہو کا چونکا دینے والا بیان سامنے آگیا!
ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا ایک ایسا بیان سامنے آیا ہے جس نے عالمی سفارتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
> “سوچیں، اگر ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہوتے تو آج کیا ہو رہا ہوتا؟”
ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حالیہ میزائل حملوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، اور اگر وہ جوہری ہتھیار حاصل کر لیتا تو دنیا ایک بڑے سانحے کا سامنا کر رہی ہوتی۔
نیتن یاہو نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے فوری، متحدہ اور سخت اقدامات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
> “ہم ایران کو جوہری طاقت بننے کی اجازت نہیں دے سکتے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو یہ پورے مشرق وسطیٰ کو جہنم میں دھکیل دے گا۔”
یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، اور ایران کی جانب سے جوابی حملوں میں شدت آ رہی ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کار اس بیان کو اسرائیل کی طرف سے جوہری خطرے کی نفسیاتی جنگ کا حصہ قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد عالمی حمایت حاصل کرنا اور ایران پر سفارتی و عسکری دباؤ بڑھانا ہے۔