بنگلہ دیش میں پاکستانی پنکھوں کی ڈیمانڈ میں زبردست اضافہ — بزنس مین کا چونکا دینے والا انکشاف!

بنگلہ دیش میں پاکستانی پنکھوں کی ڈیمانڈ میں زبردست اضافہ — بزنس مین کا چونکا دینے والا انکشاف!
دھاکہ: حالیہ دور میں بنگلہ دیشی مارکیٹ میں پاکستانی برانڈڈ پسینہ روکنے والے پنکھوں کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے — ایک کاروباری شخصیت نے اسے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے بتایا ہے۔
🔹 پسِ منظر:
والٹن، ملّات، اور قومی جیسے پاکستان میں تیار ہونے والے پنکھے، بنگلہ دیش میں 95٪ سے زائد مقامی طلب پوری کر رہے ہیں ۔
اس بزنس مین نے بتایا کہ سالانہ تقریباً 50 لاکھ پنکھے بیچے جاتے ہیں، اور 90 فیصد صارفین مقامی مصنوعات کی طرف مائل ہو رہے ہیں ۔
📈 مارکیٹ کا رجحان:
پاکستان سے برآمد شدہ پنکھوں کی تجارت میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر وہ پنکھے جو بجلی زیادہ استعمال نہیں کرتے یا جن میں بلوری/انرجی ایفیشینسی فیچر موجود ہے ۔
مقامی بزنس مین کے مطابق:
> “ہم نے حالیہ وقت کے دوران دبئی اور افریقہ کے لیے بنگلہ دیش سے پنکھے برآمد کیے ہیں، اور پاکستانی ماڈلز نے سب سے زیادہ مانگ حاصل کی” ۔
🧠 صارفین کی ترجیحات:
پاکستانی پنکھوں میں 10–15 سال کی وارنٹی, معیاری بلڈ, اور مسابقتی قیمت جیسے عوامل نے خریداروں کو متاثر کیا ۔
صارفین کا ماننا ہے کہ لاطینی یا چائنیز برانڈز کے مقابلے میں پاکستان کے برانڈز زیادہ پائیدار اور معتبر ہیں ۔
🌐 مستقبل کے امکانات:
پاکستانی مینوفیکچررز چاہ رہے ہیں کہ بنگلہ دیش، خلیج اور افریقہ کی مارکیٹ میں مزید قدم بڑھائیں — خاص طور پر انرجی ایفیشینسی اور ذہین (smart) فنکشنلٹی والے پنکھوں کے ذریعے ۔
حکومت اور کاروباری تنظیموں نے برآمدی کو حکمت عملی کے ساتھ سہارا دینے کا پلان بنایا ہے تاکہ پاکستانی فینز کا عالمی پہچان بنتا رہے۔