یورپ کی بڑی پیشکش: ایران کو مکمل مذاکرات کی دعوت، کیا جنگ ٹلے گی؟

یورپ کی بڑی پیشکش: ایران کو مکمل مذاکرات کی دعوت، کیا جنگ ٹلے گی؟
پیرس / برلن / لندن: اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں یورپ کی بڑی طاقتیں فرانس، جرمنی اور برطانیہ ایک ساتھ میدان میں آ گئی ہیں۔ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران کو “مکمل مذاکرات” کی باضابطہ پیشکش دے دی ہے تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں ممکنہ تباہ کن جنگ کو روکا جا سکے۔
🌐 وزرائے خارجہ کا اجلاس:
پیرس میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی، جرمن وزیر آنالینا بیئربوک اور فرانسیسی وزیر اسٹیفان سجورنے نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، جس میں کہا گیا:
> “ہم ایران سے کہتے ہیں کہ وہ براہ راست اور مکمل مذاکرات کا راستہ اختیار کرے تاکہ نیوکلیئر اور سیکیورٹی بحران کو ٹالا جا سکے۔”
—
🔍 پس منظر:
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث خطے میں جنگ کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
یورپی یونین بھی چاہتی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام اور مسلح پراکسیز کے حوالے سے شفاف مذاکرات ہوں۔
حالیہ دنوں میں ایران نے جوہری افزودگی کی سطح بڑھائی ہے، جس پر یورپی ممالک کو تشویش ہے۔
—
⚠️ ایران کا ابتدائی ردعمل:
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ذرائع کے مطابق تہران نے کہا ہے کہ
> “اگر مذاکرات باعزت اور یکطرفہ مطالبات سے پاک ہوں گے، تو ایران تیار ہے۔”
تاہم ایران نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت پر بھی زور دیا اور یورپ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو کھلی چھوٹ دینا بند کرے۔
—
🧠 تجزیہ:
سیاسی مبصرین کے مطابق یورپی پیشکش آخری سفارتی موقع ہو سکتی ہے۔ اگر ایران مذاکرات کی میز پر آتا ہے، تو خطے میں کچھ حد تک استحکام آ سکتا ہے، بصورتِ دیگر فوجی تصادم کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے۔