چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
بیجنگ/نئی دہلی: ایشیاء کی دو بڑی طاقتوں چین اور بھارت کے درمیان معاشی کشیدگی ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ چین کی حکومت نے ایک اہم معاشی قدم اٹھاتے ہوئے بھارتی مصنوعات، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری پر خاموش مگر مؤثر پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، جس سے بھارتی معیشت پر ممکنہ شدید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چین نے حالیہ پالیسی ریویو کے دوران متعدد بھارتی کمپنیوں کو “ریسٹرکٹیو ٹریڈ لسٹ” میں شامل کر لیا ہے، جبکہ ڈیجیٹل سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی شیئرنگ کے حوالے سے بھی نئی پابندیوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت کی معیشت پہلے ہی افراط زر، برآمدی خسارے اور اندرونی سیاسی دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔
⚠ بھارت کیلئے معاشی خطرہ:
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ چین اگر مکمل طور پر بھارتی کمپنیوں پر سرمایہ کاری، برآمدات یا خام مال کی ترسیل روک دیتا ہے، تو بھارت کی الیکٹرانکس، فارما، آٹو موبائل اور اسٹارٹ اپ انڈسٹریز کو شدید نقصان ہو سکتا ہے۔ بھارت کی سالانہ برآمدات کا ایک بڑا حصہ چین سے خام مال پر انحصار کرتا ہے۔
🌍 خطے میں معاشی طاقت کا توازن؟
یہ پیشرفت خطے میں معاشی غلبے کی نئی جنگ کو جنم دے سکتی ہے، جہاں چین اپنے اسٹریٹیجک اقدامات کے ذریعے بھارت کو معاشی سطح پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کچھ تجزیہ کار اسے نرم تجارتی جنگ (Soft Trade War) کا آغاز قرار دے رہے ہیں۔
🇮🇳 بھارت کی خاموشی:
اب تک بھارت کی جانب سے اس پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن اندرونی طور پر بھارت کی وزارت تجارت اور امور خارجہ میں مشاورت جاری ہے۔