چیٹ جی پی ٹی کا حد سے زیادہ استعمال آپ کے دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے! ماہرین نے خبردار کر دیا

چیٹ جی پی ٹی کا حد سے زیادہ استعمال آپ کے دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے! ماہرین نے خبردار کر دیا
لندن / نیویارک: مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والے ماہرین، نیورو سائنسدانوں اور تعلیم و نفسیات کے شعبے سے وابستہ افراد نے خبردار کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی اور دیگر AI ٹولز کا مسلسل اور غیر ضروری استعمال انسانی دماغ کے قدرتی افعال کو متاثر کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب انسان ہر سوال اور تجزیے کے لیے AI پر انحصار کرتا ہے، تو اس کے دماغ میں:
یادداشت کی طاقت کم ہوتی ہے
تخلیقی سوچ ختم ہونے لگتی ہے
تنقیدی سوچنے کی صلاحیت سست ہو جاتی ہے
—
🧬 نیورولوجی ریسرچ کیا کہتی ہے؟
کیمبرج یونیورسٹی اور میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق:
> “AI ٹولز کا حد سے زیادہ استعمال انسانوں کی مسئلہ حل کرنے اور فیصلہ سازی کی صلاحیت کو خطرناک حد تک کمزور کر سکتا ہے۔”
یہ عمل خاص طور پر بچوں، نوجوانوں اور طلبہ پر اثرانداز ہو رہا ہے، جو چیٹ بوٹس کو مطالعے، ہوم ورک اور تجزیے کے لیے مکمل طور پر اپنا ذہن استعمال کیے بغیر استعمال کر رہے ہیں۔
—
📱 سمارٹ مگر سست ذہن؟
مسلسل AI پر انحصار کرنے والے لوگ اپنی رائے خود بنانے کے بجائے تیار شدہ جوابات کو ہی درست ماننے لگتے ہیں۔
یہ رویہ ذہنی جمود (Mental Laziness) کو فروغ دیتا ہے۔
—
✅ ماہرین کا مشورہ:
AI کو صرف ایک مددگار ٹول کے طور پر استعمال کریں، دماغی متبادل نہ بنائیں
کتابیں پڑھنا، سوالات سوچنا اور تحقیق خود کرنا نہ چھوڑیں
AI کے جوابات پر اندھا اعتبار کرنے کے بجائے تنقیدی جائزہ لینا سیکھیں