خواتین میں ‘فروزن شولڈر’ کی بڑھتی ہوئی شکایت: ممکنہ وجوہات کیا ہیں؟

خواتین میں ‘فروزن شولڈر’ کی بڑھتی ہوئی شکایت: ممکنہ وجوہات کیا ہیں؟
‘فروزن شولڈر’، جسے طبی زبان میں ‘ایڈھیسیو کیپسولائٹس’ (Adhesive Capsulitis) کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں کندھے کے جوڑ میں سختی اور درد پیدا ہوتا ہے، جس سے حرکت محدود ہو جاتی ہے۔ یہ مسئلہ خاص طور پر 40 سے 60 سال کی عمر کی خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے۔
خواتین میں زیادہ متاثر ہونے کی وجوہات:
1. ہارمونی تبدیلیاں: ماہرین کے مطابق، خواتین میں ہارمونی تبدیلیاں، خاص طور پر مینوپاز کے دوران، ‘فروزن شولڈر’ کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
2. ذیابیطس: ذیابیطس کے مریضوں میں ‘فروزن شولڈر’ کی شرح عام افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے، اور یہ حالت خواتین میں زیادہ عام ہے۔
3. تھائیرائیڈ کی بیماریاں: تھائیرائیڈ کے مسائل، جیسے ہائپوتھائیرائیڈزم، ‘فروزن شولڈر’ کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
4. کندھے کی حرکت میں کمی: کندھے کی حرکت میں کمی، جیسے کسی چوٹ یا سرجری کے بعد، ‘فروزن شولڈر’ کا سبب بن سکتی ہے۔
علامات:
کندھے میں درد، خاص طور پر رات کے وقت
کندھے کی حرکت میں کمی
روزمرہ کے کاموں میں مشکل
علاج:
‘فروزن شولڈر’ کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جن میں فزیوتھراپی، درد کم کرنے والی ادویات، اور بعض اوقات سرجری شامل ہیں۔
احتیاطی تدابیر:
کندھے کی باقاعدہ ورزش
ذیابیطس اور تھائیرائیڈ کی بیماریوں کا مناسب علاج
کندھے کی چوٹ کے بعد فوری فزیوتھراپی
اگر آپ کو ‘فروزن شولڈر’ کی علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔