وہ ملک جہاں نمک کا شدید بحران پیدا ہوگیا

وہ ملک جہاں نمک کا شدید بحران پیدا ہوگیا
سری لنکا میں نمک کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ حالیہ مہینوں میں ہونے والی غیر معمولی بارشیں اور مقامی پیداوار میں نمایاں کمی ہے۔ حکومت نے اس بحران سے نمٹنے کے لیے 30,000 میٹرک ٹن نان-آیوڈائزڈ نمک درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو جنوری 2025 کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔
بحران کی وجوہات:
سری لنکا عام طور پر نمک کی پیداوار میں خود کفیل ہے، لیکن حالیہ بارشوں نے پیداوار کو متاثر کیا ہے۔
حکومت نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں نمک کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کے پیش نظر نمک کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مقامی پیداوار کی صورتحال:
سری لنکا کی نمک کی صنعت، جس کی قیادت لنکا سالٹ لمیٹڈ کرتی ہے، عام طور پر سالانہ 135,000 سے 140,000 میٹرک ٹن نمک پیدا کرتی ہے، جو ملکی طلب کا 60-65% پورا کرتی ہے۔
تاہم، حالیہ رپورٹس کے مطابق، گزشتہ دو سالوں میں نمک کی پیداوار میں 40% کمی آئی ہے، جس کی بنیادی وجہ خراب موسم اور ہمبنٹوٹا سالٹرن میں پیداوار کی بندش ہے۔
درآمدات اور مستقبل کی حکمت عملی:
حکومت نے نمک کی قلت سے نمٹنے کے لیے 30,000 میٹرک ٹن نمک درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔
یہ نمک صنعتی استعمال کے لیے مختص کیا جائے گا، اور وزارت صنعت اس کی تقسیم کی نگرانی کرے گی۔
مقامی پیداوار کی بحالی کے لیے حکومت نے جافنا کے نمک کے کھیتوں کی ترقی کے منصوبے کا آغاز کیا ہے، جس سے مارچ 2025 تک پیداوار کی توقع ہے۔
نتیجہ:
سری لنکا کو اس وقت نمک کے شدید بحران کا سامنا ہے، جس کی بنیادی وجہ خراب موسم اور مقامی پیداوار میں کمی ہے۔ حکومت نے فوری طور پر نمک کی درآمد کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ طویل المدتی حل کے لیے مقامی پیداوار کی بحالی اور نئے منصوبوں پر کام جاری ہے۔