خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی میں زیر بحث

خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی میں زیر بحث
ملک بھر میں خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا ہے۔ ایوان کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی نے یہ مسئلہ اٹھایا۔
🧵 شگفتہ جمانی کا مؤقف:
شگفتہ جمانی نے کہا کہ برینڈز کا نام لے کر مقامی ٹیکسٹائل مالکان نے اپنی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لیڈیز سوٹ پہلے 7 سے 8 ہزار روپے میں ملتا تھا، اب وہ 20 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ان کا سوال تھا کہ ان پر چیک اینڈ بیلنس کون رکھے گا؟
🏛️ حکومت کا جواب:
اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت ذوالفقار علی بھٹی نے کہا کہ لوکل مارکیٹ اور ریٹیل مارکیٹ پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، اور عام خواتین کے لیے برینڈڈ کپڑے خریدنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔