پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ: کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں بڑی کمی کا فیصلہ

پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ: کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں بڑی کمی کا فیصلہ
پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کرتے ہوئے قومی ٹیرف پالیسی 2025-30 کے تحت کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے اور تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
🧾 اہم نکات:
اضافی کسٹمز ڈیوٹیز (ACDs): چار سالوں میں مکمل طور پر ختم کی جائیں گی۔
ریگولیٹری ڈیوٹیز (RDs): پانچ سالوں میں 80% تک کم کی جائیں گی۔
کسٹمز ڈیوٹی سلیبز: موجودہ پانچ سلیبز کو کم کرکے چار کر دیا جائے گا، جن میں 0%, 5%, 10%, اور 15% شامل ہوں گے۔
اوسط ٹیرف میں کمی: مالی سال 2025 میں 10.6% سے کم ہو کر 2030 تک 7.4% تک لایا جائے گا۔
🚗 آٹو سیکٹر میں تبدیلیاں:
استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد: 2025-26 کے بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیرف نئی گاڑیوں کے مقابلے میں 40% زیادہ ہوگا، جو ہر سال 10% کم ہوتا جائے گا اور 2030 تک برابر ہو جائے گا۔
تحفظات میں کمی: آٹو سیکٹر میں اضافی کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کو ختم کیا جائے گا، اور کسٹمز ڈیوٹیز کو نمایاں طور پر کم کیا جائے گا۔
📈 معاشی اثرات:
برآمدات میں اضافہ: توقع ہے کہ برآمدات 2030 تک $47 بلین تک پہنچ جائیں گی۔
معاشی ترقی: معاشی ترقی کی شرح 4.6% تک بڑھنے کی امید ہے۔
محصولات میں کمی: ٹیرف میں کمی سے پانچ سالوں میں 278 ارب روپے کے محصولات میں کمی کا امکان ہے، لیکن اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے سے یہ کمی پوری ہونے کی توقع ہے۔
یہ اصلاحات پاکستان کی معیشت کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے، صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی، اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم ہیں۔