کیا مانع حمل دوا سے لاکھوں خواتین کے دماغ میں ٹیومر بن رہا ہے؟ نئی تحقیق نے تشویش پھیلا دی

کیا مانع حمل دوا سے لاکھوں خواتین کے دماغ میں ٹیومر بن رہا ہے؟ نئی تحقیق نے تشویش پھیلا دی
واشنگٹن: مانع حمل ادویات سے متعلق ایک نئی تحقیق نے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مخصوص مانع حمل گولیوں کے استعمال سے لاکھوں خواتین کے دماغ میں ٹیومر بننے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، کچھ مانع حمل گولیوں میں موجود ہارمونی اجزا خواتین کے دماغ میں “بینائن انٹراکرینیل ٹیومر” (Benign Intracranial Tumor) نامی رسولیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ یہ ٹیومرز اکثر غیرسرطانی ہوتے ہیں، لیکن ان کے سائز اور مقام کی وجہ سے بینائی سمیت کئی پیچیدہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
تحقیق میں مزید کہا گیا کہ ایسی خواتین جو طویل عرصے سے مانع حمل گولیاں استعمال کر رہی ہیں، ان کے دماغی اسکین میں ان ٹیومرز کے امکانات زیادہ پائے گئے۔ یہ انکشاف دنیا بھر میں استعمال ہونے والی مانع حمل ادویات کے حوالے سے نئے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔
ماہرین نے حکومتوں اور فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ضمن میں فوری تحقیقات کی جائیں تاکہ خواتین کو محفوظ متبادل فراہم کیا جا سکے۔