پروٹین اور ہماری صحت!

پروٹین اور ہماری صحت!
کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک عام انسان کو روزانہ اپنے جسم کے ہر کلوگرام وزن کے بدلے کم از کم 0.8 گرام پروٹین درکار ہوتا ہے؟
یعنی اگر آپ کا وزن 60 کلو ہے، تو آپ کے جسم کو ہر دن تقریباً 48 گرام پروٹین چاہیے۔
ایک انڈہ—صرف چھ گرام پروٹین،
100 گرام چکن—تقریباً 25 سے 30 گرام،
ایک روٹی—بس 3 سے 6 گرام،
اور دالیں یا نٹس—100 گرام میں تقریباً 20 گرام۔
پروٹین کی کمی آج دنیا کے غریب ممالک میں سب سے بڑا اور سب سے نظرانداز کیا گیا مسئلہ ہے۔ لوگ کھا تو لیتے ہیں، لیکن کیا کھا رہے ہیں؟ یہ کوئی نہیں سوچتا۔ نتیجہ؟
کمزور جسم، تھکی ہوئی آنکھیں، ڈھلکتا ہوا چہرہ، اور بڑھتی عمر کا جلد اثر۔
جب جسم کو پروٹین نہیں ملتا تو ہمارے عضلات یعنی مسلز گھلنے لگتے ہیں۔ یہی مسلز ہماری طاقت، ہماری حرکت اور ہمارے چہرے کے خدوخال کو سہارا دیتے ہیں۔ ان کی کمی کا مطلب ہے مستقل نقاہت، سست روی، اور قبل از وقت بڑھاپا۔
پروٹین سے بھرپور غذا میں کیلوریز کم ہوتی ہیں، لیکن پیٹ دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کم پروٹین لینے والے افراد کاربوہائیڈریٹس یا فیٹ سے پیٹ بھرتے ہیں، جس کا نتیجہ نکلتا ہے:
موٹاپا، ذیابطیس، دل کے مسائل۔
وزن کم کرنے کے مشورے میں ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے: کم کھانے سے بہتر ہے بہتر کھاؤ۔ اور بہتر کھانے کا مطلب ہے—پروٹین۔
کاربوہائیڈریٹس خود نقصان دہ نہیں، وہ جسم کی 50 سے 70 فیصد توانائی دیتے ہیں، لیکن جب پروٹین کم ہو تو ہم ان کا حد سے زیادہ استعمال کرتے ہیں، جو جسم کے نظام کو بگاڑ دیتا ہے۔
پروٹین بچوں کی نشوونما کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ ممالک جہاں گوشت، مچھلی یا دیگر اعلیٰ معیار کے پروٹین کا استعمال عام ہے، وہاں کے افراد کی اوسط لمبائی 5 فٹ 11 انچ یا اس سے زیادہ ہے۔
جبکہ جنوبی ایشیا اور افریقہ کے ممالک میں اوسط قد کم ہونے کی وجہ صرف خوراک میں پروٹین کی کمی ہے۔
یہی نہیں، پروٹین کی کمی سے ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں، آئرن کی کمی ہو جاتی ہے، اور جسم میں ہیموگلوبن بننے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ پروٹین کی کمی آپ کی ذہنی صلاحیتوں پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
کم آئی کیو، سیکھنے میں دقت، جلد غصہ آنا، اور جذباتی عدم توازن—یہ سب پروٹین کی مسلسل کمی کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔
اس لیے اگر آپ افورڈ کر سکتے ہیں تو اپنی اور اپنے بچوں کی خوراک میں پروٹین بڑھائیں۔ چکن نہ سہی، دال سہی۔ گوشت مہنگا سہی، انڈے سہی۔ لیکن دن بھر میں کم از کم 0.6 گرام پروٹین فی کلو جسمانی وزن ضرور دیں۔
آج ہمارا اوسط پروٹین انٹیک محض 0.2 سے 0.3 گرام فی کلو ہے—یہ الارمنگ ہے!
یہ تحریر اپنے گھر کے ہر فرد کو ضرور سنائیں، خاص طور پر اپنی بیوی کو، کیونکہ وہی گھر کے کھانے کا پہلا فیصلہ کرتی ہے۔
یاد رکھیں، صحت سے بڑی کوئی دولت نہیں۔