FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

لیڈ ایسڈ یٹری ، اہم اور دلچسپ معلومات

لیڈ ایسڈ یٹری ، اہم اور دلچسپ معلومات

لیڈ ایسڈ یٹری ، اہم اور دلچسپ معلومات

لیڈ ایسڈ یٹری ، اہم اور دلچسپ معلومات

لیڈ ایسڈ بیٹری کی عمر اور خراب ہونے کی وجوہات

عام طور پر لیڈ ایسڈ بیٹری کی زندگی تین سے پانچ سال ہوتی ہے۔ لیکن اگر بیٹری دو یا ڈھائی سال میں ہی اپنا بیک اپ کم کر دے تو یہ ایک عام مسئلہ ہے جس کی کچھ واضح وجوہات ہیں، اور خوش قسمتی سے ان کا حل بھی موجود ہے۔

سلفیشن: بیٹری کی خاموش دشمن

پاکستان میں بیٹریوں کے جلد خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ سلفیشن ہے۔ سلفیشن بیٹری کی پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ کے جمع ہونے کو کہتے ہیں۔ جب بیٹری ڈسچارج ہوتی ہے تو لیڈ سلفیٹ پلیٹوں پر چپک جاتا ہے اور چارجنگ کے دوران دوبارہ تیزاب میں گھل جاتا ہے۔ اگر یہ تہہ سخت ہو جائے تو پلیٹیں کرنٹ کو اچھی طرح جذب نہیں کر پاتیں، نتیجتاً بیٹری مکمل چارج نہیں ہوتی اور بیک اپ کم ہو جاتا ہے۔

بیٹری میں عام پانی کا استعمال

اکثر لوگ بیٹری میں نلکے کا پانی ڈال دیتے ہیں جس میں نمکیات موجود ہوتے ہیں۔ یہ نمکیات سلفیشن کے عمل کو تیز کر دیتے ہیں اور بیٹری کی عمر کم کر دیتے ہیں۔ ہمیشہ ڈسٹلڈ یا زیرو ٹی ڈی ایس (TDS) پانی استعمال کرنا چاہیے۔ بہتر ہے کسی معروف کمپنی جیسے AGS وغیرہ کا بیٹری واٹر استعمال کریں۔ اگر یہ دستیاب نہ ہو تو اے سی کا پانی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، اگرچہ اس میں بھی معمولی مقدار میں نمکیات موجود ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔ہم نے پاکستان کے لیے بہت سی قربانیاں دیں، اس کا دفاع کرنا جانتے ہیں: آرمی چیف۔

بیٹری کو مکمل چارج نہ کرنا یا زیادہ ڈسچارج کرنا

جب بیٹری کو مکمل خالی کر دیا جائے اور پھر اسے مکمل طور پر چارج نہ کیا جائے تو پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ جم جاتا ہے اور وقت کے ساتھ سخت ہو کر بیٹری کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔ خاص طور پر کار اور سولر بیٹریاں اس مسئلے کا شکار ہوتی ہیں۔ اس سے بچاؤ کے لیے کوشش کریں کہ بیٹری کو کبھی 20 فیصد سے کم ڈسچارج نہ ہونے دیں اور ہر دو ہفتے یا کم از کم مہینے میں ایک بار مکمل چارج ضرور کریں۔

زیادہ درجہ حرارت پر بیٹری کا ذخیرہ کرنا

بیٹری کو ہمیشہ ایسے ماحول میں رکھیں جہاں درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے کم ہو۔ اگر بیٹری زیادہ گرم جگہ پر رکھی جائے تو اس کا خودکار ڈسچارج بڑھ جاتا ہے اور سلفیشن کا عمل تیز ہو جاتا ہے، جس سے بیٹری کی کارکردگی جلد متاثر ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔غزہ میں بھوکے بچے

بیٹری کے پانی کی سطح کا خیال نہ رکھنا

جب بیٹری میں تیزاب یا پانی کا لیول کم ہو جاتا ہے تو پلیٹیں خشک ہو کر خراب ہونے لگتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں سلفیشن مزید سخت ہو جاتی ہے اور بیٹری گرم ہو کر پھٹنے کا خطرہ بھی پیدا ہو جاتا ہے۔ اس لیے گرم علاقوں میں ہر پندرہ دن اور ٹھنڈے علاقوں میں ہر مہینے بیٹری کا پانی لازمی چیک کریں، اور ہمیشہ خالص بیٹری واٹر کا استعمال یقینی بنائیں۔

بیٹری پہلے ہی متاثر ہو چکی ہو تو کیا کریں؟

اگر آپ کی بیٹری تین سال سے پرانی نہیں اور اس کی وولٹیج 12.4 وولٹ سے کم ہو چکی ہے تو یہ سلفیشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ ایسے میں بیٹری کو کسی ماہر کاریگر سے سلو چارجر پر مکمل چارج کروایا جا سکتا ہے تاکہ پلیٹوں پر جمی لیڈ سلفیٹ دوبارہ تیزاب میں حل ہو جائے۔ مارکیٹ میں دستیاب ڈی سلفیٹر یا بیٹری کنڈیشنر بھی اس کام کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

شدید سلفیشن کا حل

اگر سلفیشن بہت زیادہ ہو چکی ہو تو بیٹری کو خاص قسم کے پلس چارجر سے چارج کروانا پڑتا ہے۔ یہ چارجر بیٹری میں مخصوص کرنٹ پلس بھیجتا ہے، جس سے کرسٹلز ٹوٹتے ہیں۔ تاہم، بہت زیادہ پرانی یا شدید متاثرہ بیٹری کا مکمل بیک اپ واپس آنا ممکن نہیں ہوتا۔

بیٹری کب تبدیل کرنی چاہیے؟

اگر بیٹری کی پلیٹیں ٹوٹ چکی ہیں، سیل مکمل طور پر ڈیڈ ہو چکے ہیں یا بیٹری پانچ سال سے زیادہ پرانی ہو چکی ہے تو مرمت کا فائدہ نہیں ہوتا۔ پلیٹوں کی حالت دیکھنے کے لیے بیٹری کے ڈھکن احتیاط سے کھول کر دیکھیں۔ اگر تہہ میں براؤن یا سیاہ رنگ کا کچرا جمع ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ بیٹری کی پلیٹیں خراب ہو چکی ہیں، اور نئی بیٹری لینا ہی بہتر ہوگا۔

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »