موسم گرما اور خواتین کا تنگ اور باریک لباس اسلام کیا کہتا ہے؟

موسم گرما اور خواتین کا تنگ اور باریک لباس اسلام کیا کہتا ہے؟
اسلامی لباس اور پردے کی اہمیت
مومن خواتین کا لباس سادہ، ڈھیلا اور جسم کو مکمل چھپانے والا ہونا چاہیے۔ تنگ یا باریک کپڑے جو جسم کی شکل ظاہر کریں، اسلام میں ممنوع ہیں۔ اللہ کا حکم ہے: *”اپنی زینت کو صرف اپنے محرم رشتے داروں کے سامنے ظاہر کرو”* (النور: 31)۔ پردہ عفت کی علامت ہے اور فحاشی سے بچاتا ہے۔
گھر سے باہر نکلیں تو کیسے؟
بے ضرورت گھر سے نہ نکلیں۔ اگر نکلنا ہو تو سادہ لباس پہنیں، خوشبو لگا کر نہ جائیں، اور راستے کے کنارے چلیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *”خوشبو لگا کر باہر جانے والی عورت زنا کی مرتکب ہوتی ہے”* (سنن نسائی)۔
غیرمحرموں سے تعلقات
غیرمردوں سے بات کرتے وقت سنجیدہ لہجہ اختیار کریں اور صرف ضرورت تک محدود رہیں۔ قرآن میں ہے: *”نرم آواز میں بات نہ کرو کہ دل کے بیمار برا گمان کریں”* (الاحزاب: 32)۔ تنہائی میں ملاقاتوں سے بچیں، کیونکہ یہ فتنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
فحش عادات سے پرہیز
گانوں، فلموں، یا فحش کہانیوں سے دور رہیں۔ یہ گناہوں کو دعوت دیتے ہیں۔ اللہ فرماتا ہے: *”زنا کے قریب بھی نہ جاؤ”* (بنی اسرائیل: 32)۔ مردوں جیسی چال چلن یا لباس پہننا بھی حرام ہے۔
عبایا (برقع) کا صحیح استعمال
عبایا کا مقصد زینت چھپانا ہے، نہ کہ نمائش کرنا۔ رنگین یا چست برقعے اس مقصد کو فوت کر دیتے ہیں۔ سادہ اور ڈھیلے عبایے پہنیں تاکہ پردہ کا حق ادا ہو۔
آخرت کی تیاری
قیامت کے دن ہر شخص سے اس کے اعمال پوچھے جائیں گے۔ مرد اپنے گھر والوں کی ذمہ دار ہیں اور عورتیں اپنے لباس کی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *”تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے”* (صحیح بخاری)۔
دعا اور نصیحت
اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں اسلامی اصولوں پر چلنے کی توفیق دے۔ یاد رکھیں: دنیا کی تعریف فانی ہے، لیکن لباس کے انتخاب کا اجر یا گناہ ہمیشہ رہے گا۔ *”اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم سے بچاؤ”* (التحریم: 6)۔
یہ مختصر رہنمائی قرآن و سنت کی روشنی میں تیار کی گئی ہے۔ اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق دے!