ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟ جانئے تفصیل
ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟ جانئے تفصیل
ہائی بلڈ پریشر کو میڈیکل زبان میں ہائپر ٹینشن بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ دل جسم کو خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ طاقت لگا رہا ہے۔ یہ صحت کیلیے ایک خطرناک حالت ہے جو کہ شریانوں کے سخت ہوجانے، فالج، گردوں کی بیماری اور دھڑکن بند ہوجانے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کو ’خاموش قاتل‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے کیونکہ یہ بیماری ایسی ہے جو محسوس ہی نہیں ہوتی۔ ہائی بلڈ پریشر مجموعی صحت پر بڑے پیمانے پر منفی اثرات ڈالتا ہے، اس لیے اس کے وجوہات کا پتہ لگانا بہت ضروری ہے تاکہ وقت سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر سے اسے صحت کو نقصان پہنچانے سے روکا جاسکے۔
ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات کو مختلف اقسام میں بانٹا جاسکتا ہے جس میں پرائمری ہائپرٹینشن، سیکنڈری ہائپرٹینشن اور اچانک ہائی بلڈ پریشر شامل ہے۔
پرائمری ہائپرٹینشن: ہائی بلڈ پریشر کا جب کوئی بھی بالکل واضح سبب نہ ہو تو اسے پرائمری ہائپرٹینشن کہاتے ہیں ۔
اس میں درج ذیل وجوہات شامل ہوتی ہیں۔ ورزش نہ کرنا ، شراب نوشی، ہائی بلڈ پریشر کا خاندان پہلے بھی کوئی مریض ہونا ، بڑھاپا، موٹاپا، ذیابیطس، تناؤ، پوٹاشیم ، کیلشیم اور میگنیشیم کی کمی، جسمانی سرگرمیوں کی کمی وغیرہ شامل ہیں۔
سیکنڈری ہائپرٹینشن: اس میں کچھ میڈٰیکل مسائل کی وجہ سے بلڈ پریشر کی سطح زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس میں گردوں کی بیماری. ایڈرینل عوارض ۔ تائرواڈ کی خرابی۔ پیدائشی دل کی خرابیاں، اسقاط حمل کی گولیاں، کھانسی، نزلہ، اور درد کو دور کرنے والی ادویات جیسی وجوہات شامل ہیں۔
بعض ادویات: کچھ دوائیں خون کی نالیوں کو تنگ ہونے کی وجہ بن سکتی ہیں، جس سے دل کے لیے خون پمپ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ان میں غیر قانونی منشیات، حمل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
بعض اوقات کچھ ایسے معاملات پیش آتے ہیں جن میں بلڈ پریشر کی سطح اچانک سے بلند ہوجاتی ہے۔ ایسی معاملات میں سانس لینے میں دشواری، تیز دل کی دھڑکن، گھبراہٹ، سر درد، چکر آنا، متلی، بولنے میں دشواری، بینائی کے مسائل، ناک سے خون بہنا شامل ہیں۔