مارکیٹ میں شیر افضل مروت کہ ایک مقبول ڈائیلاگ پر شاعری
کیا بتاؤں دل فراقِ یار میں کیا وڑ گیا
ہو نہ پایا پھر کبھی آباد ایسا وڑ گیا
جنگلوں میں ایک ہی قانون چلتا ہے میاں
یعنی جو بھی شیر سے الجھا وہ گویا وڑ گیا
ایک مخلص رہنما کیا مل گیا اس قوم کو
سازشیں اتنی ہوئیں سارا تماشا وڑ گیا
جب لٹیروں کی حکومت آ گئی پھر ملک میں
تب ترقی کا سفر جاری رہا یا وڑ گیا؟
قائدِ اعظم کی جدوجہد غارت ہو گئی
حضرتِ اقبال نے جو خواب دیکھا وڑ گیا
بس یہی تاریخ ہے ساغر تمہارے ملک کی
ہو گیا آزاد آدھا اور آدھا وڑ گی