دوستو جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں ایسے کام ہوتے ہیں جن کے بارے میں آپ جان جائیں تو آپ کی ہنسی نہ رکے۔۔۔بلکہ ان کی کچھ رسمیں ایسی ہیں جو بہت ہی عجیب اور دنیا کے مقابلے میں الٹ ہیں۔۔۔آ ج کی تحریر میں ہم اپ کس ایسے کی 9 کاموں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن و صرف جاپان میں ہوتے ہیں اور آپ ان کے بارے نہیں جانتے ہوں گے۔۔۔۔
دوستو جاپان کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے اور اس قوم نے زندگی کی مختلف فیکڈز میں اپنے آپ کو منوایا بھی ہے- ٹیکنالوجی کی بات کریں یا پھر میڈٰیکل سائینس کی ہمیں جاپان کا ذکر ہی سنائی دیتا ہے-
جاپانیوں کے ہاں اپنے آغاز کے بارے میں دوسری قوموں کی طرح کئى کہانیاں موجود ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ جنت کے دیوتا نے اُن کی سرزمین پر دو جوان دیوتاؤں ایزاناگے اور اُن کی بیگم ایزانامے کو بھیجا جنہوں نے سمندر میں سے اُن کے لیے ایک خوبصورت ملک بنا ڈالا۔یہ شنتومت مذہب کو ماننے والے ہیں جاپان کو ابھرتے سورج کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے۔ دنیا کی چند بڑی کاروباری کمپنیاں، جیسے ٹویوٹا، سوزوکی، یاماہا، سونی، ہونڈا وغیرہ کا تعلق جاپان سے ہی ہے۔ دوستوجاپان سے متعلق بہت سے دلچسپ حقائق ایسے بھی ہیں جو آپ نے اب تک نہیں سنے ہونگے۔ آئیے ہم آپ کو چند ایسے ہی دلچسپ حقائق بتاتے ہیں۔
دوستو پوری دنیا میں لوگ کوشش کرتے ہیں کہ چھوٹے بچوں کو گود لے لیں اور ان کو پالیں ان کا خیال رکھیں۔لیکن دلچسپ بات ہے کہ جاپان میں گود کئے جانے والے 98 فیصد لوگوں کی ایوریج عمر20 سے 30 سال ہوتی ہے۔
دوستو خاص طور پر کاروباری لوگوں میں موجود اس سینکڑوں سال پرانی روایت کا مقصد خاندانی کاروبار کو خاندان میں رکھنا ہوتا ہے۔ اگر کسی شخص کا کوئی مرد وارث نہ ہوتو وہ اپنے رشتے داروں یا جاننے والوں میں سے کسی بھی شخص کو گود لے لیتا ہے یا انہیں گھر داماد بنا لیتا ہے تاکہ جائیداد گھر سے باہر نہ جائے۔
دوستو جاپان میں بہت زیادہ کام کرنے کی وجہ سے مرنا ایک عام سی بات ہے۔ جاپان میں اس کے لیے ایک لفظ ”کاروشی“ استعمال کیا جاتا ہے۔ کام کی زیادتی سےمتاثر یا کام کی زیادتی سے مرنے والوں کے گھر والوں کے لیے ایک الگ سے کاروشی ہاٹ لائن نیٹ ورک بھی بنایا گیا ہے۔ کام کے اتنے پریشر میں لوگ خودکشی بھی کر لیتے ہیں۔کام کی سختی کا اندازہ یہاں سے لگا لیں کہ کاروشی کی شکار ایک نرس کو ایک ماہ میں 5 بار 32 گھنٹے کی شفٹوں میں کام کرنا پڑا، جو دل کے دورے اور اُن کی موت کی وجہ بنی۔۔۔
جاپان میں ایک ملین سے زائد لوگوں کو ہیکیکوموری کہا جاتا ہے۔یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو کئی کئی سالل دوسرے لوگوں سے کٹ کر تنہا رہتے ہیں۔
دوستو اگر آپ میں کسی کو جاپان جانا پڑ جائے اور آپ وہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو سرجیکل ماسک پہنے دیکھیں تو گبھرانے کی بات نہیں۔ یہ بیماریوں کے پھیلاؤ کی وجہ سے نہیں ہے۔ اصل میں یہ فیشن بن چکا ہے۔جاپانی سرجیکل ماسک پہن کر چہرے کو گرم رکھتے ہیں اور اس طرح انہیں اجنبیوں سے بھی گفتگو نہیں کرنا پڑتی۔
جاپان کی حکومت نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی ملاقات کے پروگرام منعقد کرتی رہتی ہے۔ حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ نوجوان جلد شادی کر کے بچے پیدا کریں۔حکومت کی پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ 2010 سے اب تک جاپان کی آبادی بڑھنے کی بجائے 1 ملین سے زیادہ کم ہو چکی ہے۔
دوستو جاپان میں خواتین کی ٹوائلٹس میں ساؤنڈ پرنسسز نامی ایک ڈیوائس لگی ہوتی ہے۔ یہ ڈیوائس فلش میں پانی بہائے جانے کی مصنوعی آواز خارج کرتی ہے۔اصل میں فلش میں پانی بہائے جانے کی آواز کے سوا کوئی دوسری آواز باہر جانے پر خواتین کافی شرمندگی محسوس کرتی ہیں۔
دوستو جاپانی زبان میں ”ياييبا“ کا مطلب دانت ہوتا ہے۔ جاپانی لڑکیوں میں ایک ٹرینڈ اور فیشن کافی مشہور ہے کہ وہ خوبصورت لگنے کے لیے اپنے اوپر کے ٹھیک دانتوں کو بھی ڈینٹیست سے ٹیڑھا کرا لیتی ہیں۔ جاپان میں اسے خوبصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
جاپان میں کینتسوگی (Kintsugi) یا سنہری جوڑ سے ٹوٹے برتنوں کے جوڑوں کو چھپایا نہیں بلکہ سب کے سامنے کیا جاتا ہے۔ کینتسوگی میں ٹوٹے ہوئے برتنوں کو گولڈ پاؤڈر یا گولڈ لیکوئیڈ سے جوڑا جاتا ہے۔اس طرح سے برتن کو چھپانے کی بجائے تاریخ کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔
جاپان میں پہلوانوں کا ایک مقابلہ ناکی سومو کرائینگ کانٹیسٹ کے نام سے مشہور ہے۔ اس میں پہلوانوں کےبیچ بچوں کو
پہلے رلانے کا مقابلہ ہوتا ہے۔ یہ مقابلے سینکڑوں سالوں سےجاری ہیں۔
تحریر : عمرمختار