نگران وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغان طالبان اب بھی پاکستان کے ساتھ دوہری گیم جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستان نےافغان طالبان کے سامنے اپنے مطالبات رکھ دیے ہیں، مطالبات کی منظوری تک ہم ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔
کوئٹہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہا کہ کوئی بھی ریاست اپنے لوگوں پر دہشتگرد حملوں کی اجازت بالکل بھی نہیں دی جا سکتی، پاکستان بار بار افغان طالبان سے پاکستان کی سرزمین پر دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن افغان طالبان ابھی بھی پاکستان کے ساتھ دوہری گیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ بنوں میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ میں افغان کارڈ رکھنے والے دہشتگرد نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی تارکین کے ساتھ تذکرہ یا افغان شناختی کارڈ رکھنے والے تارکین وطن بھی مستقل سکیورٹی رسک ہیں اسلیے تذکرہ رکھنے والے افغان تارکین وطن کو بھی واپس جانا ہی پڑے گا
ان کامزید کہنا تھا کہ اب تک تقریبا ایک لاکھ 40 ہزار غیرقانونی افغانی اپنے ملک واپس جا چکے ہیں، پاسپورٹ کے بغیر کسی بھی افغان کو پاکستان میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت چمن میں دھرنے کو پی ٹی ایم نے ہائی جیک کرلیا ہے، ریاست چمن دھرنے میں پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کو ان شاءاللہ کچل دے گی، سی ٹی ڈی بلوچستان میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بھرپور کارروائی کر رہی ہے، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو بالکل موقع نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تربت میں سیاسی ٹھیکے داروں نے کبھی بھی غریب مزدوروں کے قتل عام کی مذمت نہیں کی، ریاست پر حملہ اور دہشتگردوں کیلئے کوئی رحم نہیں ہے، بلوچستان کو غیرقانونی تارکین وطن، اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار سے پاک کیا جائے گا۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ صوبہ سرمایہ کاری کیلئے اس خطے کا دوسرا سنگارپور بنے گا، یواے ای کے ساتھ 25 ارب کی ڈالر کی سرمایہ کاری کی یاداشتوں میں بلوچستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرمایہ کاری آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی کاوشوں کی مرہون منت ہے۔