پاکستان تحریک انصاف کے اندرونی پارٹی انتخابات میں پارٹی چیئرمین کے عہدے کے بابت، تحریک انصاف کے رہنماؤں نے دو حصوں میں تقسیم کرلی ہے۔
الیکشن کمیشن نے چند دن پہلے پاکستان تحریک انصاف کے اندرونی پارٹی الیکشن کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے 20 دن میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
عمران خان سائفر کیس میں گرفتار ہونے کی بنا پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں، لہذا اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ اندرونی پارٹی الیکشن میں چیئرمین شپ کے لئے امیدوار نہیں ہوں گے۔
گزشتہ روز، پاکستان تحریک انصاف نے اندرونی پارٹی الیکشن کرانے کا اعلان کیا اور جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے بیان کیا کہ عمران خان سے جیل میں ہونے والی ملاقات میں اہم فیصلے ہوئے ہیں، اور چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ اگر وہ اندرونی پارٹی الیکشن میں حصہ نہ لے سکے تو کسی اور کو پارٹی چیئرمین کے لئے نامزد کر دیا جائے گا۔
بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ اندرونی پارٹی الیکشن میں پارٹی چیئرمین کیلئے تحریک انصاف کومیٹی کے رہنما اور وکلا ٹیم دو حصوں میں تقسیم ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پارٹی چیئرمین کے عہدے کے لئے تحریک انصاف کور کمیٹی کے سینئر رہنماوں کی رائے ہے کہ پارٹی چیئرمین کا عہدہ کسی سیاسی رہنما کو دیا جائے۔
قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ چیئرمین کا عہدہ عارضی طور پر کسی کو دے کر پارٹی کو بچایا جا سکتا ہے۔