اللّٰہ کریم نے ہر انسان کو ذہانت کا ایک بیش بہا خزانہ عطا فرمایا ہے۔
جب انسان کو اس خزانے کی پہچان ہوجاتی ہے اور وہ اسے نظم و ضبط کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے تو یہ انسان کو بڑے مفید کام کرنے اور دوسرے انسانوں کی بہتری کے کام کرنے کے قابل بناتا
ذہانت کو جب بھی اظہار کرنے اور ایکٹ کرنے کا موقع ملتا ہے تو یہ کامیابی کے راستے کھولنے میں مدد کرتی ہے۔
جب ذہانت کو انسانیت سے محبت کے جذبے کے تحت اپنے کردار اور اپنی شخصیت کا حصہ بنا لیا جائے تو انسان اشرف المخلوقات کے درجے پرلازمی پہنچ جاتا ہے.
ہر انسان میں ذہانت کا لیول مختلف ہوتا ہے مگر ہر انسان کو اللّٰہ رب العالمین نے کسی نا کسی خوبی اور ہنر سے لازمی نوازا ہوتا ہے۔ وہ تمام لوگ کامیاب ہو جاتے ہیں جو اپنے اس ہنر کی پہچان کر لیتے ہیں اور بامقصد زندگی گزارتے ہیں۔