وفاقی حکومت نے سی سی پی لاہور کو عہدے کا چارج چھوڑنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا،درخواست میں مؤقف
لاہور (فوکس نیوز ۔ 07 نومبر 2022ء ) سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے اپنی معطلی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق غلام محمود ڈوگر کی جانب سے معطلی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست کر دی گئی ہے،درخواست میں وفاقی حکومت،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں عہدے کا چارج چھوڑنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کو معطل کر دیا تھا جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گریڈ 21 کے پولیس افسرکی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔ ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ کیا گیا کہ سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر پر گورنر ہاؤس کو تحفظ دینے میں غفلت برتنے کا الزام تھا، اسی طرح غلام محمد ڈوگر پر پولیس میں سیاست زدہ کرنے کا بھی الزام تھا، جبکہ 29 اکتوبر کو پنجاب حکومت نے تیسری بار کیپٹل سٹی پولیس چیف غلام محمود ڈوگر کی خدمات سرنڈر کرنے سے انکار کیا تھا۔
سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے مراسلے پر تحریری طورپر جواب دیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب حکومت کو سی سی پی او کو پنجاب سے ریلیو کرنے کے لئے تین بار مراسلہ لکھا گیا تاہم صوبائی حکومت نے خدمات سرنڈر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔وفاقی حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا کہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی جانب سے وفاق کو رپورٹ نہ کیے جانے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اسی طرح 28 اکتوبر کو وفاقی حکومت نے کیپٹل سٹی پولیس چیف غلام محمد ڈوگر کے تبادلے پر عمل درآمد کے لئے حکم نامہ جاری کیا تھا کہ تین روز کے اندر وفاق کو اپنی خدمات دینے سے متعلق رپورٹ کریں۔