ہفتہ کو مراکش نے کوارٹر فائنل میں پرتگال کو 1-0 سے شکست دی۔ اس فتح کے ساتھ ہی مراکش سیمی فائنل کھیلنے والا پہلا افریقی ملک بن گیا۔ پہلے ہاف میں مراکش کے اسٹرائیکر یوسف النصاری کے گول نے ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔
مراکش کی فتح کے بعد جشن منانے کے کئی مناظر منظر عام پر آ رہے ہیں لیکن ایک منظر جس کا سب سے زیادہ چرچا ہے وہ ہے مراکش کے ونگر صوفیانے بوفل اور ان کی والدہ کا میدان میں خوشی سے رقص۔
اپنی ماں کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بوفل نے لکھا – اللہ دینے والا ہے، الحمدللہ۔
اس سے قبل گروپ میچ میں بیلجیئم کو شکست دینے کے بعد مراکش کے سٹار اشرف حکیمی کی سٹیڈیم میں اپنی والدہ سے گلے ملنے کی ویڈیو کا سوشل میڈیا پر خوب چرچا ہوا۔مراکش کی جیت ایک انڈر ڈاگ ملک کی جیت ہے اور ایسی ٹیمیں اپنے کندھوں پر ملک کی پہچان اور کھیل کو قانونی حیثیت دلانے کا بوجھ بھی اٹھاتی ہیں۔
I would like to thank you for the efforts youve put in penning this website. I really hope to check out the same high-grade content by you later on as well. In truth, your creative writing abilities has encouraged me to get my own website now 😉