ورلڈ کپ میں شاداب نے لاجواب کارکردگی دکھائی، نسیم شاہ اکیلے میچ کا پانسہ پلٹ دینے والے کھلاڑی ہیں: شعیب اختر
میلبرن (فوکس نیوز۔ 12 نومبر2022ء) شعیب اختر نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی فتح کی امید ظاہر ر دی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اتوار کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل سے قبل پاکستان کے سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے یہ ورلڈ کپ ہمارا ہے، ورلڈ کپ میں شاداب نے لاجواب کارکردگی دکھائی، نسیم شاہ اکیلے میچ کا پانسہ پلٹ دینے والے کھلاڑی ہیں۔
جبکہ پاکستان کے باولنگ کوچ اور آسٹریلیا کے سابق پیسر شان ٹیٹ نے بھی پاکستان اور انگلینڈ کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل سے قبل بڑی پیشن گوئی کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس دنیا کا سب سے زبردست باولنگ اٹیک ہے جو انگلینڈ کو فائنل میں اڑا کر رکھ دے گا، پاکستان کیلئے 1992 کی تاریخ دوبارہ دہرائی جانے والی ہے۔
واضح رہے کے مطابق دونوں ٹیمیں آج بروز اتوار کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے (پاکستان میں دوپہر ایک بجے) میلبورن کے سٹیڈیم میں مد مقابل ہوں گے ۔ میچ کے بارش سے متاثر ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق ان کی پہلی ترجیح میچ کو شیڈول ڈے پرہی مکمل کرنا ہے بصورت دیگرریزرو ڈے میں کھیلا جائے گا۔کوشش کی جائے گی کہ دونوں طرف سے دس دس اوور ہو جائیں۔
اگر اتوار کو شروع ہونے والا میچ بارش کے باعث اسی دن مکمل نہ ہوسکا تو پھر پیر کو مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9بجے) باقی کا کھیل دوبارہ شروع ہوگا۔ آئی سی سی نے فائنل میچ کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کرتے ہوئے ریزرو ڈے پر اضافی وقت کی گنجائش 2 سے بڑھا کر 4 گھنٹے کردی ہے۔دونوں ٹیموں کو میچ بار بار رکنے کے لیے تیار رہنا پڑے گا۔
اگر اس کے باوجود بھی کم ازکم دس دس اوور کا کھیل نہ ہوسکا تو پھر دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔اچھی بات یہ ہے کہ آسڑیلیا کا موسم آخری لمحات میں تبدل ہوجانے کی وجہ سے بھی مشہورہے، اس لیے عین ممکن ہے کہ بارش نہ ہو یا اتنی کم ہو کہ کھیل کا دوبارہ آغازکیا جاسکے۔چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ ٹائٹل جیتنے کے لیے پرامید ہیں، تیس سال پہلے بھی اسی گرائونڈ سے گرین شرٹس انگلش ٹیم سے ورلڈ کپ چھین چکے ہیں۔
جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ اس ورلڈ کپ کو 1992ء کے ورلڈ کپ سے مماثلت دی جارہی ہے، ہم نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے دباو نہ لیں۔سارے کھلاڑی فائنل کھیلنے کیلئے ایکسائٹڈ ہیں۔ ٹیم نروس نہیں، فائنل میں سو فیصد کھیل پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم بہترین ٹیم ہے، ہماری ان سے ہوم سیریز بھی ہوئی۔
ٹورنامنٹ کا آغاز اچھا نہیں ہوا لیکن پھر ہم نے اچھا کم بیک کیا، تمام کھلاڑی شیروں کی طرح کھیلے۔ فائنل کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی چھ اوور بہت اہم ہیں، ہمارا یقین اللہ پر ہے اور پورا بھروسہ بھی ہے، ہمارا کام محنت کرنا ہے نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ کے فائنل میچ میں ٹاس کی اہمیت زیادہ نہیں ، موسم تو ہمارے ہاتھ میں نہیں لیکن دعا ہے کہ میچ مکمل ہو اور بارش سے متاثر نہ ہو۔
بابر اعظم نے کہا کہ سیمی فائنل میں ایلکس ہیلز اور جوز بٹلر نے جس طرح کھیلا وہ قابل تعریف ہے، ہمارے پاس بہترین پیس اٹیک ہے، فائنل میں جو پلان بنایا ہے اس پر عمل کرنا ہو گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے کا بہترین موقع ملا ہے، گزشتہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچے، پھر ایشیا کپ کا فائنل کھیلا تو کھلاڑیوں کا خواب ہے کہ وہ یہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دیں۔