فیض آباد اور آئی جے پی روڈ پر کارکنان نے مظاہرہ کیا،مظاہرین نے ایف سی اور اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا۔مظاہرین نےموٹرسائیکلیں جلائی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔مقدمے کا متن
سلام آباد فوکس نیو۔ 05 نومبر2022ء) اسلام آباد میں 250 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز فیض آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کے احتجاج کے بعد مقدمات درج کر لیے گئے۔تھانہ آئی نائن پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کیے۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم اور عامرکیانی کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیے گئے۔
جبکہ 250 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا۔دونوں مقدمات پولیس کی مدعیت میں درج کیے گئے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ فیض آباد اور آئی جے پی روڈ پر کارکنان نے مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے ایف سی اور اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا۔مظاہرین نےموٹرسائیکلیں جلائی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔قبل ازیں ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ فیض آباد کے مقام پر راولپنڈی کی جانب مظاہرین جمع ہیں۔
مظاہرین ڈنڈوں، غلیلوں اور پتھروں کے ساتھ اکٹھا ہیں،ان مظاہرین میں اسلحہ بردار بھی موجود ہو سکتے ہیں۔ راولپنڈی سے مظاہرین اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔ راولپنڈی انتظامیہ سے گزارش ہےکہ مظاہرین کو غیرقانونی عمل سے روکیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس شر پسند عناصر کی نشاندہی کر رہی ہے اور راولپنڈی پولیس کی مدد سے قانونی کارروائی عمل میں لائے گی۔
مظاہرین میں کم عمر بچے بھی موجود ہیں۔ والدین سے گزارش ہے اپنے بچوں کو کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ بننے سے روکیں۔ اسلام آباد کیپیٹل پولیس امن عامہ کے قیام کےلیے مصروف عمل ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی،جبکہ کارکنوں نے پولیس اور ایف اہلکار پر پتھراؤ کیا۔
پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ گورنر ہاؤس لاہور کے باہر بھی مظاہرین نے احتجاج کیا،گورنر ہاؤس کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا دی۔گورنر ہاؤس کے باہر مظاہرین نے سکیورٹی کیمرے تور دئیے۔لاہورمیں شاہدرہ چوک، بیگم کوٹ اور کلمہ چوک پر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ فیروز پور روڈ پر احتجاج کی وجہ سے میٹرو بس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
اسی طرح کراچی میں شارع فیصل پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،کارکنوں نے سڑک کو بلاک کر کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اوکاڑہ،منڈی بہاؤ الدین اور گجرات میں بھی عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کیا۔ چیچہ وطنی اور ملتان میں بھی پی ٹی آئی کارکن سڑکوں پر نکل آئے،مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر کے نعرے لگائے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کے علاوہ وکلا اور تاجر برداری نے بھی احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی مظاہرے کئے گئے۔مانسہرہ میں رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی قیادت میں ایکسپریس وے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی قیادت میں کارکنوں نے احتجاجی ریلی بھی نکالی جبکہ معاون خصوصی وزیراعلی سید احمد شاہ کی قیادت میں ریلی شاہراہ کاغان پر احتجاج کیا گیا،مظاہرین نے ٹائر جلا کر چنار کوٹ کے مقام پر شاہراہ کو بند کردیا۔