گوجرانوالہ ( فوکس نیوز ۔ 02 نومبر 2022ء ) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے، میرا کوئی فیورٹ نہیں تاہم نوازشریف اور آصف زرداری کو آرمی چیف کی تعیناتی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ دونوں قوم کے مجرم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انڈیپنڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ لانگ مارچ کامیاب نہ ہو، اگرمارچ کامیاب نہ ہوا تو کیا وہ سمجھتے ہیں میں اسلام آباد میں رُک جاؤں گا؟ میرا پورا منصوبہ تیار ہے کہ اُس کے بعد کیا کرنا ہے، ابھی جانا تو اسلام آباد ہے لیکن اس کے بعد کیا کریں گے؟ یہ ابھی کسی کو نہیں بتارہا تاہم چوروں سے اب اور کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
لانگ مارچ کے دوران گوجرانوالہ میں پاکستان کے سب سے بڑے ڈیجیٹل نیٹ ورک ”اردوپوائنٹ “ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے غلط پریس کانفرنس کی، اس کی وجہ سے سب سمجھتے کہ میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ دے رہا ہوں حالاںکہ میں نے کبھی یہ نہیں کہا بلکہ فوج کیلئے میری تنقید ہمیشہ تعمیری ہوتی ہے، یہ چور مجرم پی ٹی آئی کو فوج کے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، کیا یہ عورتوں اور بچوں کے اوپر فوج لے کر آئیں گے؟ یہ پی ٹی آئی اور فوج آمنا سامنا چاہتے جو نہیں ہوگا ، دشمنوں کی توعید ہے اسی لیے تو ہندوستان خوش ہورہا ہے
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کی رفتار اس لیے سست ہے کہ لوگ بہت زیادہ ہیں، لانگ مارچ کوئی نہیں روک سکتا، یہ ہمارا آئینی قانونی حق ہے،لانگ مارچ میں عورتیں بچے بھی ہمارے ساتھ ہیں ہم کوئی تصادم نہیں چاہتے، یہ فوج کیوں لے کر آئیں گے؟ یہ عورتوں اور بچوں کے اوپر فوج لے کر آئیں گے؟ کیا چیز ہے جو فوج لے کر آئیں گے یہ مجرم ہیں یہ ملک کی بڑی جماعت تحریک انصاف کو فوج کے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، اگر پی ٹی آئی اور فوج کا آمنا سامنا ہوا جو نہیں ہوگا، اس سے تو دشمنوں کی عید ہے اسی لیے تو ہندوستان خوش ہورہا ہے۔