جو آرمی چیف نے کہا بالکل ٹھیک ہےکہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کوئی ملک کو غیر مستحکم کرے،جو آئین آپ کو احتجاج کا حق دیتا ہے، وہ آپ کو کچھ ذمہ داریاں اور فرائض بھی دیتا ہے،خدانخواستہ حکومت کو فوج کی ضرورت پڑی تو آرٹیکل 245 کے تحت فوج اپنا کردار ادا کرے گی۔ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم
راولپنڈی (فوکس نیوز ۔ 27 اکتوبر 2022ء) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے لانگ مارچ سے متعلق کیے گئے سوال میں کہا کہ آرمی چیف نے کہا تھا پاکستان کو غیر مستحکم کرنے نہیں دیں گے۔ فیصل واوڈا نے جو بات کی وہ ان کی ذاتی رائے تھی جس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔جبکہ اسی حوالے سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا کہ تمام ممالک میں جمہوری اجتماع ہوتے ہیں، مختلف باتیں بھی کی جاتی ہیں۔
ہمیں کسی کے لانگ مارچ، دھرنے سے کوئی اختلاف نہیں کرنا چاہیے۔جو آرمی چیف نے کہا بالکل ٹھیک ہے، کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کوئی ملک کو غیر مستحکم کرے،جو آئین آپ کو احتجاج کا حق دیتا ہے، وہ آپ کو کچھ ذمہ داریاں اور فرائض بھی دیتا ہے،خدانخواستہ حکومت کو فوج کی ضرورت پڑی تو آرٹیکل 245 کے تحت فوج اپنا کردار ادا کرے گی۔
ڈی جی آئی ایس آر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو قانون نافذ کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔
جمہوریت میں ایسے اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کا وقار کم ہوجائے گا۔ڈی جی آئی ایس آئی نے مزید کہا کہ سیاست سے دور رہنا فرد واحد کا نہیں ادارے کا فیصلہ تھا۔مارچ میں ہم پر بہت پریشر ڈالا گیا لیکن آئینی کردار سے باہر نہ جانے کا فیصلہ کیا۔میرے سینے میں بہت سی امانتیں جو سینے میں رکھ کر قبر میں چلا جاؤں گا۔میر جعفر اور میر صادق کے القابات اس لئے دئیے گئے غیر آئینی کام سے انکار کیا۔
میر جعفر،میر صادق اور نیوٹرل غیر قانونی کام کرنے سے منع کرنے پر کہا گیا۔ جھوٹ سے فساد کا فتنہ ہو تو سچ کا چپ رہنا نہیں بنتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں آرمی چیف کو غیر معینہ مدت تک توسیع کی آفر کی گئی،آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو ماضی میں اس کی مثالیں کیوں دیتے تھے۔اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو بند دروازوں کے پیچھے کیوں ملتے ہیں،پیچھے ملنا اور دن میں الزام لگانا یہ دہرا معیار قبول نہیں۔
قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد سینئر ممتاز ارشد شریف سے متعلق ہے۔ حقائق کا صحیح ادراک انتہائی ضروری ہے۔پریس کانفرنس کی حساسیت کی وجہ سے وزیراعظم کو پیشگی آگاہ کیا گیا۔شہید ارشد شریف کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ارشد شریف کی وفات انتہائی اندوہناک واقعہ ہے۔تکلیف کی گھڑی میں ہم سب ارشد شریف کی فیملی کے ساتھ ہیں۔ارشد شریف پاکستان کے آئیکون تھے۔دکھ کی گھڑی میں ہم لواحقین کے ساتھ ہیں۔ارشد شریف نے سابق وزیراعظم کے کئی انٹرویوز بھی کیے۔