میر جعفر،میر صادق اور نیوٹرل غیر قانونی کام کرنے سے منع کرنے پر کہا گیا،پیچھے ملنا اور دن میں الزام لگانا یہ دہرا معیار قبول نہیں،لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی نیوز کانفرنس
راولپنڈی (فوکس نیوز ۔ 27 اکتوبر 2022ء) ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا ہے کہ مارچ میں آرمی چیف کو غیر معینہ مدت تک توسیع کی آفر کی گئی،آرمی چیف نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو ماضی میں اس کی مثالیں کیوں دیتے تھے۔اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو بند دروازوں کے پیچھے کیوں ملتے ہیں،پیچھے ملنا اور دن میں الزام لگانا یہ دہرا معیار قبول نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی آیس ایس پی آر کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس آئی کا کہنا تھا کہ مجھے صحافی اپنے درمیان دیکھ کر حیران ہوں گے،میری ذاتی تصویر اور ذاتی تشہیر سے متعلق پالیسی واضح ہے،آج میں اپنی ذات کیلئے نہیں اپنی ادارے کیلئے آیا ہوں۔میرا منصب اور میرے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ مجھے پس منظر میں رہنا ہے لیکن ادارے کے سربراہ کے طور پر جھوٹ بول کر انتشار پھیلایا جا رہا تو خاموش نہیں رہ سکتا۔
ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ سیاست سے دور رہنا فرد واحد کا نہیں ادارے کا فیصلہ تھا۔مارچ میں ہم پر بہت پریشر ڈالا گیا لیکن آئینی کردار سے باہر نہ جانے کا فیصلہ کیا۔میرے سینے میں بہت سی امانتیں جو سینے میں رکھ کر قبر میں چلا جاؤں گا۔میر جعفر اور میر صادق کے القابات اس لئے دئیے گئے غیر آئینی کام سے انکار کیا۔میر جعفر،میر صادق اور نیوٹرل غیر قانونی کام کرنے سے منع کرنے پر کہا گیا۔
جھوٹ سے فساد کا فتنہ ہو تو سچ کا چپ رہنا نہیں بنتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں آرمی چیف کو غیر معینہ مدت تک توسیع کی آفر کی گئی،آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو ماضی میں اس کی مثالیں کیوں دیتے تھے۔اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو بند دروازوں کے پیچھے کیوں ملتے ہیں،پیچھے ملنا اور دن میں الزام لگانا یہ دہرا معیار قبول نہیں۔ قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد سینئر ممتاز ارشد شریف سے متعلق ہے۔
حقائق کا صحیح ادراک انتہائی ضروری ہے۔پریس کانفرنس کی حساسیت کی وجہ سے وزیراعظم کو پیشگی آگاہ کیا گیا۔شہید ارشد شریف کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ارشد شریف کی وفات انتہائی اندوہناک واقعہ ہے۔تکلیف کی گھڑی میں ہم سب ارشد شریف کی فیملی کے ساتھ ہیں۔ارشد شریف پاکستان کے آئیکون تھے۔دکھ کی گھڑی میں ہم لواحقین کے ساتھ ہیں۔ارشد شریف نے سابق وزیراعظم کے کئی انٹرویوز بھی کیے۔