FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

آصف زرداری کو 25 سال پرانے کیسز میں باقاعدہ ریلیف مل گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف علی زرداری کی 25 سال پرانے کیسز میں بریت کے خلاف نیب کی 4 اپیلیں خارج کر دیں، اپیلیں میرٹ پر خارج کر رہے ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد(فوکس نیوز ۔20 اکتوبر 2022ء) سابق صدر آصف زرداری کو پچیس سال پرانے کیسز میں باقاعدہ ریلیف مل گیا ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف علی زرداری کی 25 سال پرانے کیسز میں بریت کے خلاف نیب کی 4 اپیلیں خارج کر دیں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ نیب کی اپیلیں واپس لینے کی درخواست بھی منظور کر رہے ہیں،نیب کی اپیلیں میرٹ پر خارج بھی کر رہے ہیں،نیب کی اپیلیں میرٹ پر بنتی ہی نہیں تھیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی بریت کیخلاف اپیلیں سات سال بعد واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ قومی ادارہ احتساب نے آصف زرداری کی بریت کیخلاف اپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا ۔اس سلسلے میں نیب نے چار اپیلیں واپس لینے کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر کیں۔

نیب کا اس متعلق کہنا ہے کہ اپیلوں کی مزید پراسیکیوشن ایک لاحاصل مشق ہوگی۔

آصف زرداری کے خلاف دستاویز کی فوٹو کاپیاں بھی مشکل سے ریکارڈ پر ہیں ۔دستیاب دستاویزی شواہد قانون ،شہادت کے مطابق نہیں۔نیب نے آصف زرداری کی بریت کو 2015 سے چیلنج کر رکھا تھا۔دوسری جانب قومی احتساب بی بیورو( نیب )نے سپریم کورٹ کے احکامات پر میگا کرپشن کیسز کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کر دیں۔ سپریم کورٹ نے نیب قانون میں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ میں عمران کان کی درخواست پر سماعت کے دوران نیب قانون میں ترامیم کے بعد واپس ہونے والے ریفرنسز کا ریکارڈ محفوظ بنانے کا حکم دیتے ہوئے تمام ریفرنس کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب نے میگا کرپشن کیسز کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کر دیں ہیں۔ نیب نے تمام سابق صدور ، وزرائے اعظم، سابق وفاقی اورایڈیشنل سیکرٹریزکے خلاف کیسز میگا کرپشن کیٹیگری میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ عوام الناس سے دھوکہ دہی کے کیسز بھی میگا کرپشن میں شامل کئے جائیں گے۔ریکارڈ مرتب کرنے کے لئے نیب نے تمام ریجنل بیوروز سے میگا کرپشن کیسز کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ریجنل نیب بیوروز کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے قیام سے اکتوبر 2022 تک ایسے تمام کیسز کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »