سیشن عدالت کا چالان جمع نہ ہونے پر تفتیشی افسر پر اظہار برہمی،14 دن گزر چکے چالان جمع نہیں کرایا گیا،عدالت کے ریمارکس
اسلام آباد (فوکس نیوز۔ 20 اکتوبر 2022ء) سیشن عدالت اسلام آباد نے سارہ قتل کیس میں ملزم شاہنواز کی والدہ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظو کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی،جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا مقدمے کا چالان جمع کرا دیا ہے؟ عدالت نے چالان جمع نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دئیے کہ چودہ دن گزر چکے ہیں مقدمے کا چالان جمع نہیں کرایا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں جواب دیا کہ چالان بن چکا ہے آج جمع کرا دیا جائے گا۔ عدالت نے ملزم شاہنواز کی والدہ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز کی والدہ کو ضمانت خارج ہونے پر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے ملزمہ ثمینہ شاہ کی ضمانت کی خواست خارج کی۔عدالت میں ثمینہ شاہ کی درخوست ضمانت پرسماعت ہوئی،کیس کا تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوا،ملزم شاہنواز کی والدہ ثمینہ شاہ عبوری ضمانت پر تھیں اور ملزمہ اپنے وکلا کے ہمراہ ضمانت میں توسیع کے لیے عدالت میں پیش ہوئیں،ایڈیشنل سیشن جج سہیل شیخ نے ملزمہ ثمینہ شاہ درخواست ضمانت خارج کی۔
تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ملزمہ ثمینہ شاہ کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کیا۔ قبل ازیں سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے شراب نوشی اور چرس پینے کا اعتراف کیا۔ملزم شاہنواز امیر نے مقتولہ سارہ سے 48 ہزار درہم لے کر مرسڈیز کار خریدی،ملزم نے اپنی مقتولہ اہلیہ سے مرسڈیز کار لینے کا اعتراف بھی کیا۔ملزم کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کے لیے پولیس نے اسٹیٹ بینک کو مراسلہ بھیجا۔ملزم کے موبائل فون کا تمام ڈیٹا بھی پولیس نے حاصل کرلیا تھا ملزم آئس نشے کا عادی نہیں تاہم دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ شراب نوشی اور چرس بھی پیتا رہا جبکہ وقوعہ کے وقت گرفتاری کے موقع پر ملزم نشے میں نہیں تھا۔