وفاقی حکومت نے اسلام آباد کی جانب پی ٹی آئی کا طے شدہ مارچ روکنے کے لیے صوبائی پولیس کی مدد لینے کا فیصلہ کیا تھا، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے رواں ہفتے کے آغاز میں خبردارکیا تھا کہ مرکز سکیورٹی اہلکار فراہم کرنے سے انکارکرنے والے صوبوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی کا کہنا ہےوزیرداخلہ رانا ثناء کوایک اہلکاربھی نہیں دیں گے، اسلام آباد میں کون سےدہشتگرد آرہے ہیں جوسیکیورٹی مانگی گئی۔
شوکت یوسفزئی کے مطابق خیبرپختونخوا کی افغانستان کے ساتھ سرحد ملتی ہے، یہاں سیکیورٹی کی زیادہ ضرورت ہیں جو ہم نے اپنی عوام کے لیے رکھی ہے، سیکیورٹی فراہم کرناوفاق کا کام ہے لیکن یہ کام بھی ہم کررہے ہیں۔
شوکت یوسفزئی نے وزیرداخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ رانا ثناء مولا جٹ بن کر لوگوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، وہ ماڈل ٹاؤن والا واقعہ دوہرانا چاہتے ہیں۔
صوبائی وزیرنے وفاق پرواضح کیا کہ چاروں طرف ہماری حکومت ہے اور آپ کی حکومت صرف27کلومیٹرپرمیحط ہے۔
دوسری جانب ترجمان خیبرپختونخواحکومت ڈاکٹرمحمد علی سیف نے بھی اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پرکہا ہےکی وفاقی وزیرداخلہ اپنی ڈیڑھ اینٹ کی حکومت بچانے کے لئے خیبرپختونخوا کی پولیس مانگ رہے ہیں، صوبائی حکومت اپنی پولیس شہریوں پرتشدد کے لیے نہیں دے سکتی