FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“بنوں اور کرک میں دہشت گرد حملوں کا خاتمہ: 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی، سیکیورٹی فورسز کی بہادری نے خطرات ناکام بنائے”

"بنوں اور کرک میں دہشت گرد حملوں کا خاتمہ: 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی، سیکیورٹی فورسز کی بہادری نے خطرات ناکام بنائے"

“بنوں اور کرک میں دہشت گرد حملوں کا خاتمہ: 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی، سیکیورٹی فورسز کی بہادری نے خطرات ناکام بنائے”

"بنوں اور کرک میں دہشت گرد حملوں کا خاتمہ: 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی، سیکیورٹی فورسز کی بہادری نے خطرات ناکام بنائے"
“بنوں اور کرک میں دہشت گرد حملوں کا خاتمہ: 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی، سیکیورٹی فورسز کی بہادری نے خطرات ناکام بنائے”

خیبر پختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملوں کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا ہے، جس میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔ 17 ستمبر 2025 کو بنوں کے علاقے فتح خیل میں پولیس چوکی پر فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے رات گئے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، لیکن پولیس کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 4 دیگر زخمی ہو کر فرار ہو گئے۔dbef928c4238 علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، اور آر پی او بنوں سجاد خان نے بتایا کہ یہ حملہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی کارروائی تھی، جو تاریکی کا فائدہ اٹھا کر حملہ آور ہوئے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید پولیس اہلکار روح نیاز کی قربانی کو خراج تحسین پیش کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

اسی دوران کرک کے علاقے میں بھی ایک الگ حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، جہاں دہشت گردوں نے فورسز کی پٹرولنگ پر فائرنگ کی، لیکن جوابی ایکشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا اور 3 زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ حملے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور حافظ گل بہادر گروپ کے HGB دھڑے سے منسلک تھے، جو افغان سرزمین سے آپریشن چلا رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بنوں میں ایس ایس جی کے میجر عدنان اسلم کی بہادری کی ویڈیو وائرل ہوئی، جہاں انہوں نے زخمی ساتھی کو ڈھانپ کر بچایا اور 2 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جو 2 ستمبر کے ایف سی لائنز حملے کا حصہ تھی۔e4404e 14 ستمبر کو پاک فضائیہ نے بنوں بکا خیل میں ٹی ٹی پی کمانڈر صدیق اللہ گرباز سمیت دیگر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، جو اسی حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔32f1adb665d7

یہ واقعات خطے میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہیں، جہاں افغان سرحد سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت جاری ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف آپریشن تیز کر دیے جائیں گے، اور سرحد کی نگرانی مزید سخت کی جائے گی۔ عوام میں خوف ہے، لیکن سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں قوم کا حوصلہ بڑھا رہی ہیں۔ کیا یہ حملے افغان سرزمین سے دہشت گردی کی مزاحمت کا نتیجہ ہیں، یا نئی حکمت عملی کا آغاز؟ کیا فورسز ان خطرات کو مکمل طور پر ختم کر پائیں گی؟ یہ سوالات قوم کے ذہنوں میں گردش کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »