نپل میں درد کوئی خاص وجہ؟

نپل میں درد کوئی خاص وجہ؟
جب عورت حاملہ ہوتی ہے تو اس کے جسم میں بہت سی تبدیلیاں آتی ہیں، جن میں نپل کا درد اور سختی ایک عام علامت ہے۔ یہ درد شروع میں ہلکا سا محسوس ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ بڑھ بھی سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ اتنا شدید ہو جاتا ہے کہ ہلکی سی چھوٹ یا کپڑے کی رگڑ بھی ناقابلِ برداشت لگتی ہے۔
یہ درد زیادہ تر ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ حمل کے دوران جسم میں کچھ خاص ہارمون بڑھنے لگتے ہیں، جو چھاتی اور نپل کو نرم، حساس اور کبھی سخت بنا دیتے ہیں۔ یہ ایک فطری عمل ہے، لیکن اس کا سامنا کرنا ہر عورت کے لیے مختلف ہوتا ہے۔
ایسے وقت میں نرم اور آرام دہ برا پہننا بہت ضروری ہوتا ہے۔ تنگ یا سخت کپڑے نپل پر دباؤ ڈالتے ہیں جس سے تکلیف بڑھ سکتی ہے۔ کپڑے نرم اور سوتی ہوں تو نرمی محسوس ہوتی ہے اور درد میں بھی کمی آتی ہے۔
کبھی کبھی نپل میں جکڑن محسوس ہوتی ہے یا ہلکی سی سوجن آ جاتی ہے۔ ایسے میں گرم پانی کی ہلکی پٹی یا نرم ہاتھ سے مساج بہت فائدہ دیتا ہے۔ یہ نہ صرف درد کم کرتا ہے بلکہ نرمی بھی بخشتا ہے۔
اگر نپل پر سفید تہہ یا جلن ہو تو ہو سکتا ہے یہ تھرش ہو، جو ایک فنگس انفیکشن ہے۔ یہ حالت خاص طور پر دودھ پلانے والی ماؤں میں پائی جاتی ہے۔ اس کا علاج اینٹی فنگل دوا سے ممکن ہے، لیکن ڈاکٹر کی ہدایت بہت ضروری ہے۔
کبھی کبھار نپل کے ساتھ چھاتی میں درد، سرخی یا بخار بھی آ جائے تو یہ ماستائٹس ہو سکتا ہے، جو ایک انفیکشن ہے۔ یہ حالت فوری توجہ مانگتی ہے اور اس کا علاج اینٹی بایوٹک سے کیا جاتا ہے۔ دیر کرنے سے مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔
نئے صابن، پرفیوم یا مصنوعی کپڑے بھی نپل کی الرجی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے حمل کے دوران صرف سادہ اور خالص چیزوں کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔ جتنا سادہ رہیں، اتنی ہی جلدی سکون محسوس ہو گا۔
آخر میں یہی کہنا مناسب ہے کہ اگر نپل کا درد بڑھتا جائے یا معمول سے ہٹ کر محسوس ہو، تو فوراً ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یہ وقت خود کی حفاظت اور نرمی سے پیش آنے کا ہے، کیونکہ آپ کا جسم ایک نئے سفر پر ہے۔