FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

کفار اور مسلمانوں کے تین گروہ

کفار اور مسلمانوں کے تین گروہ

کفار اور مسلمانوں کے تین گروہ

کفار اور مسلمانوں کے تین گروہ

جب دنیا میں ایمان والوں پر آزمائش آتی ہے، کفر طاقت کے زور پر حق کو دبانا چاہتا ہے، تو اس وقت مسلمان تین طرح کے رویے اختیار کرتے ہیں۔ سورۃ توبہ میں ان تین گروہوں کا ذکر بڑے واضح انداز میں کیا گیا ہے۔

پہلا گروہ اُن لوگوں کا ہوتا ہے جو اپنے مال اور جان کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں۔ وہ قربانی دیتے ہیں، مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، مگر پیچھے نہیں ہٹتے۔ ان کا مقصد صرف اللہ کی رضا ہوتا ہے، اور اللہ ایسے ہی متقی لوگوں کو خوب جانتا ہے۔

دوسرا گروہ اُن افراد کا ہے جو لڑنا تو چاہتے ہیں، مگر وسائل یا جسمانی مجبوریوں کی وجہ سے جہاد میں شریک نہیں ہو سکتے۔ ان کے دل ایمان سے بھرے ہوتے ہیں، نیتیں صاف ہوتی ہیں، آنکھیں اپنے بھائیوں کا ساتھ نہ دے سکنے کے دکھ میں نم ہوتی ہیں۔ ان کی بے بسی اللہ کے علم میں ہے، اور ان پر کوئی الزام نہیں۔

تیسرا گروہ وہ ہوتا ہے جو بظاہر مسلمانوں کے ساتھ ہوتا ہے، مگر دل سے ایمان کی جنگ سے الگ رہتا ہے۔ انہیں مظلوموں کی چیخیں، ماؤں کی فریادیں، یا بچوں کی لاشیں متاثر نہیں کرتیں۔ یہ لوگ ہمیشہ کسی نہ کسی بہانے سے حق بات کہنے سے بچتے ہیں، اور الٹا اہلِ حق کو ہی غلط ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ لوگ دنیا کی آرام دہ زندگی میں گم ہو چکے ہوتے ہیں۔ ان کے دل سخت ہو جاتے ہیں، یہاں تک کہ اللہ ان کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے۔ ان کی بے حسی اتنی بڑھ جاتی ہے کہ جانوروں کے مرنے پر افسوس کر لیتے ہیں، مگر مسلمانوں کے خون پر زبان نہیں ہلاتے۔

یہی لوگ پھر دوسروں کو نصیحت کرتے ہیں کہ اگر وہ جنگ میں نہ جاتے تو یہ سب نہ ہوتا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کو ان کا نکلنا پسند ہی نہیں تھا، اس لیے وہ پیچھے ہی رہ گئے۔ ان کا سست ہو جانا، ان کا بہانے بنانا، سب اللہ کے علم میں ہے۔

آخر میں، دعا یہی ہے کہ اللہ ہمیں ایسے بے حس لوگوں میں شامل نہ کرے۔ وہ ہمیں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونے کی توفیق دے جو حق پر ہیں، جو مظلوموں کا ساتھ دیتے ہیں، جو آواز بلند کرتے ہیں، اور جن کے دل امت کے درد سے لبریز ہوتے ہیں۔ آمین۔

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »